سماج

جرمنی: پناہ کے نئے قوانین اب کویئر افراد کے حق میں

جرمنی اب اپنے آبائی ممالک میں جبر کے خطرے سے دوچار ہم جنس پسند افراد کی پناہ کی درخواستوں کا جائزہ لے گا، چاہے ایسے افراد اپنی شناخت اور جنسی رجحان ظاہر کرتے ہوں یا مخفی رکھتے ہوں۔

جرمنی: پناہ کے نئے قوانین اب کویئر افراد کے حق میں
جرمنی: پناہ کے نئے قوانین اب کویئر افراد کے حق میں 

جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا ہے کہ جرمنی ایل جی بی ٹی کیو افراد کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر کارروائی کے لیے ہفتے کے روز سے نئے قوانین نافذ کرے گا۔

Published: undefined

فیزر نے کہا کہ وہ کویئر پناہ گزینوں کو بہتر طریقے سے تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہیں اور کسی کو بھی ’خطرناک دوہری زندگی گزارنے پر مجبور‘ نہیں ہونا چاہیے۔

Published: undefined

کویئر کی اصطلاح مجموعی طور پر ایل جی بی ٹی پلس افراد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن میں ہم جنس پسند، اور ٹرانس جینڈر افراد سمیت مختلف صنفی شناخت رکھنے والے تمام افراد شامل ہوتے ہیں۔

Published: undefined

جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات سے قطع نظر کہ درخواست گزار اپنی صنفی شناخت اور جنسی رجحان ظاہر کرتے ہیں یا انہیں مخفی رکھتے ہیں، ان کی پناہ کی درخواستوں کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں۔

Published: undefined

جرمنی میں کویئر افراد کی پناہ کی درخواستوں پر کیسے فیصلہ ہوتا ہے؟

جنسی اور صنفی تنوع کو یقینی بنانے کے لیے جرمنی کی وفاقی حکومت کے کمشنر سوین لیہمان نے بتایا، ’’جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر جبر کا سامنا جرمنی میں پناہ حاصل کرنے کی تسلیم شدہ وجہ ہے۔‘‘

Published: undefined

ہم جنس پسند افراد کے حوالے سے جرمنی کی سرکاری ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق اب تک جرمنی ظلم و ستم سے بچنے کے لیے وطن سے نکلنے والے کویئر مہاجرین کو پناہ دیتا تھا۔ ظلم و ستم کی تشریح یہ کی گئی ہے کہ لوگوں کو ان کی جنسی شناخت کی وجہ سے تشدد، موت، قید یا دیگر قسم کے غیر انسانی سلوک کی دھمکی دی گئی ہو۔

Published: undefined

ویب سائٹ کے مطابق ظلم و ستم یا امتیازی سلوک کی کارروائیوں کی تعداد اور نوعیت ایسی ہونا چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آئیں۔ یہ بھی درج کیا گیا ہے کہ اگر کسی ملک کے قانون میں ہم جنس پسندی کو قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہو تو صرف اس امر سے ظلم و ستم کے خطرے سے دوچار ہونا ثابت نہیں ہوتا۔

Published: undefined

جرمن وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اب دو مراحل پر مشتمل عمل سے اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کسی کویئر فرد کو پناہ دی جائے گی یا نہیں۔ فیزر کی وزارت ملک میں سماجی انضمام، شہریوں کے تحفظ اور سلامتی سمیت کئی دیگر امور کا احاطہ بھی کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined