سماج

ٹوئٹر ڈس انفارمیشن کے خلاف کوششیں تیز کرے، یورپی یونین

یورپی کمیشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ڈس انفارمیشن کی روک تھام کے لیے ٹوئٹر زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی کوششوں میں تیزی لائے۔

ٹوئٹر ڈس انفارمیشن کے خلاف کوششیں تیز کرے، یورپی یونین
ٹوئٹر ڈس انفارمیشن کے خلاف کوششیں تیز کرے، یورپی یونین 

یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ پچھلے چھ ماہ کے عرصے میں ٹوئٹر ڈس انفارمیشن یا غلط معلومات کے خلاف جنگ میں گوگل، میٹا کے تحت چلنے والے پلیٹ فارمز، مائیکروسافٹ اور ٹک ٹاک سے پیچھے رہ گیا ہے۔ جمعرات کو دیے گئے ایک بیان میں یورپی کمیشن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈس انفارمیشن کی روک تھام کے لیے ٹوئٹر کو اپنی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ یورپی کمیشن کی جانب سے یہ بیان مختلف کمپنیوں کے اس موضوع سے متعلق رپورٹس پیش کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

Published: undefined

ان رپورٹس میں کمپنیوں نے یورپی یونین کے ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کی تعمیل کے حوالے سے گزشتہ چھ ماہ کے دوران اپنی پیش رفت کی تفصیلات بیان کی ہیں، جن میں ڈس انفارمیشن میں ملوث افراد کے ذریعے آنے والی آمدنی کو لینے سے گریز کرنے، اپنے پلیٹ فارمز پر چلائے جانے والے اور مسترد کیے جانے والے سیاسی اشتہارات اور معلومات کو بگاڑ کر پیش کرنے کے رویوں سے متعلق ڈیٹا شامل ہے۔

Published: undefined

ان رپورٹس کی روشنی میں یورپی کمیشن میں ویلیوز اینڈ ٹرانسپیرنسی کے محکمے کی نائب صدر ویرا جورووا کا کہنا تھا انہیں یہ دیکھ کر مایوسی ہوئی کہ ٹوئٹر کی رپورٹ دوسروں کی رپورٹ جتنی معیاری نہیں تھی اور وہ یہ توقع کرتی ہیں کے ٹوئٹر ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اپنی ذمے داریوں کو نبھانے کے عزم کے بارے میں زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گا۔

Published: undefined

انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ٹوئٹر کی رپورٹ میں نہ ہی تمام ڈیٹا شامل کیا گیا تھا اور نہ ہی فیکٹ چیکرز کو با اختیار بنانے سے متعلق عزائم کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

ٹرانسپیرنسی سینٹر کا آغاز

جمعرات کو یورپی کمیشن کی سامنے اپنی رپورٹس پیش کرنے کے بعد ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کے دستخط کنندگان نے ایک ٹرانسپیرنسی سینٹر کا بھی آغاز کیا جہاں یورپی یونین کے ممالک کے شہریوں، محققین اور این جی اوز کو ڈس انفارمیشن کے خلاف اقدامات کی تفصیلات آن لائن دستیاب ہوں گی۔ ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے کمپنیاں یورپی کمیشن کو اپنی رپورٹس دوبارہ اب جولائی میں پیش کریں گی۔

Published: undefined

یورپی یونین کے ضابطہ اخلاق میں سختی

یورپی کمیشن نے گزشتہ برس ہی اپنے ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کو آن لائن مواد کے قوانین یا ڈیجیٹل سروسز ایکٹ سے منسلک کر کہ ان میں سختی کی تھی۔ اس عمل کے بعد نگران اداروں یعنی ریگولیٹرز کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ڈس انفارمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر کمپنیوں پر اتنا جرمانہ عائد کریں جو ان کی عالمی آمدنی کا چھ فیصد ہو۔ ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کو نافذ کرنے اور اس کے تحت جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے آزاد ڈیجیٹل سروسز کورڈینیٹرز کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined