تجزیہ کاروں کے مطابق ٹیسلا کے باس ایلون مسک پر سرمایہ کاروں کا عدم اعتماد کم ہو رہا ہے اور یہ چیز ٹیسلا کے حصص کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ منگل کو ٹیسلا کے شئیرز میں پانچ فیصد سے بھی زائد کی کمی ہوئی ہے اور اس طرح اس کمپنی کا ایک شیئر تقریبا 158 ڈالر کا ہو گیا ہے، جو گزشتہ دو برسوں کی کم ترین سطح ہے۔
Published: undefined
حیرت انگیز طور پر امریکہ میں افراط زر میں کمی ہوئی ہے اور گزشتہ روز امریکی ٹیکنالوجی انڈیکس 'نیس ڈیک‘ بھی اوپر گیا ہے لیکن ٹیسلا شیئرز پر اس کا اثر منفی انداز میں پڑا ہے۔ رواں برس کے آغاز پر ٹیسلا کے ایک شئیر کی قیمت تقریبا 400 ڈالر تھی۔
Published: undefined
بروکر ٹرپل ڈی ٹریڈنگ کے تجزیہ کار ڈینس ڈک کہتے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو ڈر ہے کہ مسک کی ٹویٹس ٹیسلا برانڈ کو نقصان پہنچائیں گی۔ ایک اسٹاک مارکیٹر نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے، ''بہت سے لوگ ٹیسلا سے دوری اختیار کر رہے ہیں کیوں کہ وہ سی ای او کے پیغام کی توثیق نہیں کرنا چاہتے‘‘۔ ویلتھ مینیجنگ کمپنی ڈکوٹا ویلتھ کے پورٹ فولیو مینیجر رابرٹ پاولک کے مطابق، جب سے مسک نے 'بے ڈھنگے‘ انداز سے ٹویٹر کمپنی خریدی ہے، تب سے ٹیسلا اسٹاک دباؤ کا شکار ہے۔
Published: undefined
اس کا اثر اب مسک کے ذاتی پیسے کے ذخیرے پر بھی پڑا ہے۔ الیکٹرک کاریں اور خلائی راکٹ بنانے والی کمپنی کے ساتھ ساتھ ٹویٹر کے سربراہ ایلون مسک دنیا کے امیر ترین افراد کی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ بلومبرگ بلینیئرز اور فوربز دونوں ہی کی درجہ بندی میں گزشتہ برس ایلون مسک پہلے نمبر پر تھے اور اب دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔
Published: undefined
دنیا کے امیر ترین افراد کی درجہ بندی میں اب پہلے نمبر پر فرانسیسی بیرنہار آرنو ہیں۔ بلومبرگ کے اندازوں کے مطابق جنوری سے اب تک مسک کی نجی دولت 100 بلین ڈالر کم ہو گئی ہے اور اب ان کے پاس تقریبا 163.6 بلین ڈالر باقی رہ گئے ہیں۔ دوسری جانب بیرنہار آرنو کی دولت کا تخمینہ تقریبا 170,8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ 73 سالہ بیرنہار آرنو فرانسیسی لگژری ایمپائر 'ایل وی ایم ایچ‘ کے چیئرمین ہیں، جس میں 'ڈیور‘ اور 'لوئی ویٹوں‘ جیسے فیشن آئیکن اور 'موئتے شادوں‘ جیسے شیمپین برانڈز شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined