سماج

معذور بیٹوں کا بیمے کی رقم کے لیے قتل، باپ کو دو سو بارہ سال قید

کیلی فورنیا کی عدالت نے بیمے کی رقم کے لیے اپنے دو ذہنی معذور بیٹوں کو قتل کرنے والے مصری پاب کو200 سال سے زائد کی سزائے قید سنا دی۔ مجرم نے آٹزم کے شکار دونوں بیٹوں کو سمندر میں ڈبو کر مار دیا تھا۔

معذور بیٹوں کا بیمے کی رقم کے لیے قتل، باپ کو دو سو بارہ سال قید
معذور بیٹوں کا بیمے کی رقم کے لیے قتل، باپ کو دو سو بارہ سال قید 

لاس اینجلس سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق عدالت نے جس 45 سالہ ملزم کو مجرم قرار دے کر دو سو سال سے زیادہ کی سزائے قید سنائی، اس کی عمر 45 برس اور نام علی المیزائن ہے۔ المیزائن امریکا میں مقیم ہے لیکن وہ ایک مصری شہری ہے۔

Published: undefined

عدالتی ریکارڈ کے مطابق علی المیزائن نے اپنی سابقہ بیوی اور دو بیٹوں کو گاڑی میں سوار کرا کر نو اپریل 2015ء کے روز یہ گاڑی لاس اینجلس سے جنوب کی طرف سان پیدرو کے مقام پر ایک ساحلی سڑک پر ڈرائیونگ کے دوران دانستہ سمندر میں گرا دی تھی۔

Published: undefined

ملزم خود گاڑی میں سے نکل گیا تھا اور اس نے تیر کر اپنی جان بچا لی تھی۔ اس کی سابقہ بیوی کی جان اس لیے بچ گئی تھی کہ ایک مقامی شخص نے اس خاندان کی گاڑی پانی میں گری ہوئی دیکھنے کے بعد اس خاتون کی طرف ایک لائف سیونگ ٹیوب پھینکی تھی، جس کی مدد سے اس کی جان بھی بچ گئی تھی۔

Published: undefined

اس واقعے میں علی المیزائن کے ذہنی طور پر معذور دو بیٹے، جن کی عمریں آٹھ اور تیرہ برس تھیں، گاڑی کے ساتھ ہی پانی میں ڈوب گئے تھے۔ اپنے دونوں لڑکوں کی موت کے بعد علی المیزائن نے ایک انشورنس کمپنی سے ان کے ناموں سے کرائی گئی دو پالیسیوں کی وجہ سے دو لاکھ ساٹھ ہزار ڈالر وصول کیے تھے۔

Published: undefined

اس مصری شہری نے اپنے بیٹوں کی موت کے بعد ملنے والی انشورنس کی رقوم میں سے زیادہ تر مصر منتقل کر دی تھیں۔ جب اسے گرفتار کیا گیا تھا تو اس کے ایک امریکی بینک اکاؤنٹ میں 80 ہزار ڈالر موجود تھے، جو ضبط کر لیے گئے تھے۔

Published: undefined

یو ایس ڈسٹرکٹ جج جان والٹر نے ملزم کو 212 برس کی سزائے قید کا حکم سناتے ہوئے کہا کہ اس کے انتہائی سنگ دلانہ اقدامات قابل مذمت ہیں، جو اس امر کا ثبوت ہیں کہ اس کا جرم سخت ترین سزا کا متقاضی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined