سماج

اسرائیل میں شتر مرغ کے ساڑھے سات ہزار برس پرانے کئی انڈوں کی دریافت

اسرائیلی ماہرین کو شتر مرغ کے ساڑھے سات ہزار برس پرانے کئی انڈے ملے ہیں۔ اسرائیل میں آثار قدیمہ کے ملکی محکمے کے مطابق ہزاروں برس پرانے ان انڈوں کی تعداد آٹھ ہے اور وہ صحرائے نجف کے علاقے سے ملے۔

اسرائیل میں شتر مرغ کے ساڑھے سات ہزار برس پرانے کئی انڈوں کی دریافت
اسرائیل میں شتر مرغ کے ساڑھے سات ہزار برس پرانے کئی انڈوں کی دریافت 

تل ابیب سے جمعرات 12 جنوری کو اسرائیل کی آثار قدیمہ کی اتھارٹی کے حوالے سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ یہ انڈے ثابت نہیں بلکہ شتر مرغ کے انڈوں کے چھلکے ہیں، جو ماہرین کو ایک قدیمی آتش دان کے قریب سے ملے۔

Published: undefined

شتر مرغ کے انڈوں کے ان چھلکوں کے بارے میں ماہرین کا اندازہ ہے کہ وہ چار ہزار سال سے لے کر ساڑھے سات ہزار سال پرانے ہیں اور اس لیے بہت اچھی حالت میں ہیں کہ وہ بظاہر ہزاروں سال ریتلے ٹیلوں کے نیچے دبے ہوئے پڑے رہے۔

Published: undefined

آثار قدیمہ کے اسرائیلی محکمے کے ڈائریکٹر امیر گورزالکزینی کے مطابق انڈوں کے ان چھلکوں کو قدرتی طور پر بہت اچھی حالت میں محفوظ رکھنے میں متعلقہ خطے کے انتہائی خشک موسم نے کلیدی کردار ادا کیا۔

Published: undefined

قدیمی خانہ بدوشوں کی زندگی

ماہرین کے مطابق اس دریافت سے ماہرین کو یہ سمجھنے میں بڑی مدد ملے گی کہ اس خطے میں ہزاروں برس پہلے رہنے والے خانہ بدوش کس طرح کی زندگی گزارتے تھے۔ اس دور میں اس خطے میں شتر مرغ بہت بڑی تعداد میں پائے جاتے تھے۔ اس خطے میں ان عظیم الجثہ پرندوں کی اپنے قدرتی ماحول میں پائی جانے والی نسل 19 ویں صدی میں ناپید ہو گئی تھی۔

Published: undefined

گورزالکزینی نے بتایا کہ ماضی میں اس حوالے سے ملنے والے قدیمی شواہد کے مطابق مشرق وسطیٰ کے اس خطے میں شتر مرغ کے انڈے انسانی خوراک کے ذریعے کے علاوہ مختلف طرح کی اشیائے تعیش، زیورات اور پانی کے برتن تیار کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتے تھے۔

Published: undefined

شتر مرغ کا ایک انڈہ مرغی کے پچیس انڈوں کے برابر

گورزالکزینی نے بتایا کہ صحرائے نجف سے ملنے والے شتر مرغ کے ان آٹھ انڈوں کا آئندہ تفصیلی مطالعہ تو لیبارٹری میں کیا ہی جائے گا، تاہم یہ بات بھی اہم ہے کہ انڈوں کے یہ چھلکے جہاں سے ملے، وہاں وہ ایک خاص ترتیب سے رکھے ہوئے تھے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ شتر مرغ کے ایک انڈے میں اتنی غذائیت ہوتی ہے، جتنی مجموعی طور پر مرغی کے تقریباﹰ 25 انڈوں میں۔ یہ دریافت کتنی اہم ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ماہرین کی جس ٹیم نے کھدائی کے دوران انڈوں کے یہ چھلکے دریافت کیے، ان کی سربراہ لارین ڈیوس نے کہا، ''میری رائے میں تو انڈوں کے ان چھلکوں میں سے ہر ایک اپنی اہمیت میں کم از کم بھی اتنا قیمتی ہے، جتنا کہ اس کے وزن کے برابر سونا۔‘‘

Published: undefined

دریافت کی جگہ کی مذہبی اہمیت

جنوبی اسرائیل میں ماہرین کو ہزاروں برس پرانی یہ باقیات صحرائے نجف کے علاقے میں نیتزانا نامی مقام سے کچھ ہی فاصلے پر ملیں، جہاں سے موجودہ مصری ریاست کی سرحد بہت قریب ہے۔ یہ جگہ جغرافیائی طور پر کادیش بارنیا نامی اس نخلستان سے بھی دور نہیں، جس کا مسیحیوں کی مقدس کتاب بائبل میں کئی جگہ ذکر ملتا ہے۔

Published: undefined

تاریخی حوالے سے یہ صحرائی نخلستان اپنے بڑے قیمتی آبی وسائل کی وجہ سے بنی اسرائیل کے ان باشندوں کے لیے سفر کے دوران پڑاؤ کا ایک بہت اہم مقام تھا، جو مصر سے کنعان جا رہے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined