سماج

لبنان: اپنی ہی رقم لینے کے لیے بینک اسٹاف کو یرغمال بنانا پڑا

لبنان جدید تاریخ کے، جس بدترین اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے، اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک شخص کو اپنے ہی پیسے نکالنے کے لیے بینک اسٹاف کو یرغمال بنانا پڑا۔

لبنان: اپنی ہی رقم لینے کے لیے بینک اسٹاف کو یرغمال بنانا پڑا
لبنان: اپنی ہی رقم لینے کے لیے بینک اسٹاف کو یرغمال بنانا پڑا 

لبنان کے ایک بینک میں تقریباً سات گھنٹے تک چلنے والے اس دلچسپ ڈرامے کا اختتام اس وقت ہوا، جب بندوق بردار نے جمعرات کے روز خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس نے بینک میں جمع اپنے پیسے نکالنے کے لیے بینک کے 10 افراد کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنالیا تھا۔ تاہم اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

Published: undefined

ڈرائیور باسم الشیخ حسین نے جس وقت بینک اسٹاف کو یرغمال بنا رکھا تھا، بینک کے باہر کھڑا ایک ہجوم ان کی حمایت میں نعرے لگا رہا تھا۔ بعض لوگوں نے انہیں ''ہیرو‘‘ قرار دیا۔ باسم شیخ کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے والد کے طبی علاج کا بل ادا کرنے کے لیے پیسوں کی ضرورت تھی اور وہ چاہتے تھے کہ بینک ان کی جمع شدہ رقم واپس لوٹا دے۔

Published: undefined

بینک سے رقوم نکالنے پر پابندی

جمعرات کے روز 42 سالہ باسم شیخ بیروت میں فیڈرل بینک کی ایک شاخ میں ایک شاٹ گن اور پٹرول کے ایک کین کے ساتھ داخل ہو گئے۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق بینک میں ان کے تقریباً دو لاکھ دس ہزار ڈالر جمع تھے۔

Published: undefined

انہوں نے بینک کے سات یا آٹھ ملازمین اور دو صارفین کو یرغمال بنا کر بینک سے کہا کہ ان کی بچت کی گئی رقم انہیں ادا کی جائے۔ ایک شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ باسم نے بینک میں پٹرول بھی چھڑک دیا تھا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ لبنان ان دنوں سنگین اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔ یہ ملک کی جدید تاریخ میں اب تک کا سب سے سنگین بحران ہے۔ لازمی اشیاء کی سپلائی محدود ہو گئی ہے، مقامی کرنسی کی قدر گر گئی ہے اور بینکوں نے پیسے نکالنے پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ لوگوں کو بیرون ملک سے پیسے بھیجنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

بینکوں میں پیسے جمع کرنے والے افراد کی یونین کے ایک رکن ابو زور کا کہنا تھا،''ایسی صورت حال میں کوئی کیا کر سکتا ہے، جب لوگ اپنی جمع شدہ رقم میں سے بھی بہت معمولی پیسے ہی نکال سکتے ہیں، گویا انہیں ہفتہ وار الاونس دیا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

باسم شیخ کو قانونی مدد فراہم کرنے والے ابو زور کا مزید کہنا تھا،''یہی وجہ ہے کہ لوگ قانون کو اپنے ہاتھوں میں لینے کے لیے مجبور ہو رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

بندوق بردار ''ہیرو‘‘ بن گیا

بینک کے باہر بڑی تعداد میں باسم شیخ کی حمایت میں لوگ جمع ہو گئے۔ وہ ملک کی ابتر اقتصادی صورت حال کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ بعض لوگوں نے انہیں ''ہیرو‘‘ قرار دیا۔ باسم شیخ کے بھائی عاطف بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا، ''میرا بھائی کوئی بدمعاش آدمی نہیں ہے۔ وہ نہایت شریف انسان ہیں۔ وہ اپنی جیب سے بھی دوسروں کی مدد کرتے رہتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

باسم شیخ کی اہلیہ مریم شیہادی نے بینک کے باہر موجود نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''میرے شوہر نے وہی کچھ کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔‘‘ کئی گھنٹوں تک چلنے والی بات چیت کے بعد باسم شیخ کے وکیل نے بتایا کہ وہ اپنی بچت کی رقم میں سے 35000 ڈالر لینے اور خود کو پولیس کے حوالے کرنے پر رضامند ہو گئے۔

Published: undefined

لبنان بینک ایمپلائز یونین کے صدر جارج الحاج نے کہا، ''ایسے واقعات پھر پیش آسکتے ہیں، ہمیں کوئی ٹھوس حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ رقوم جمع کروانے والے اپنی رقوم واپس چاہتے ہیں اور بدقسمتی سے ان کا غصہ بینک ملازمین پر نکلتا ہے کیونکہ وہ انتظامیہ تک پہنچ نہیں پاتے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined