سماج

دریا کے نیچے سرنگ میں گاڑی کی رفتار 221 کلو میٹر فی گھنٹہ

شمالی جرمنی میں موٹر وے پر ایک دریا کے نیچے بنائی گئی سرنگ میں ایک ڈرائیور تقریباﹰ سوا دو سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا گیا۔

دریا کے نیچے سرنگ میں گاڑی کی رفتار 221 کلو میٹر فی گھنٹہ
دریا کے نیچے سرنگ میں گاڑی کی رفتار 221 کلو میٹر فی گھنٹہ 

جرمنی کے شمال میں واقع شہری ریاست ہیمبرگ میں پولیس نے جمعہ پانچ نومبر کو بتایا کہ یہ واقعہ اس بندرگاہی شہر میں دریائے ایلبے کے نیچے بنائی گئی موٹر وے ٹنل میں گزشتہ رات نصف شب کے بعد پیش آیا۔

Published: undefined

تب اس سرنگ میں پولیس کی ایک سرکاری لیکن بظاہر سویلین نظر آنے والی گاڑی میں موجود اہلکاروں نے دیکھا کہ بہت بھاری انجن والی ایک گاڑی انتہائی تیز رفتاری سے اس پولیس کار کے قریب سے گزری۔

Published: undefined

اس موٹر وے ٹنل میں زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ لیکن پولیس نے اپنے اسپید ڈیٹیکٹر کی مدد سے دیکھا کہ اس گاڑی کی رفتار 170 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔

Published: undefined

یہی نہیں، پولیس نے یہ بھی دیکھا کہ اس ڈرائیور نے سرنگ کے اندر ہی دو مال بردار ٹرکوں کو اوورٹیک کرتے ہوئے اپنی گاڑی کی رفتار مزید بڑھا دی تھی۔

Published: undefined

اس وقت پولیس کے اسپیڈ ڈیٹیکٹر نے اس گاڑی کی رفتار 221 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی۔ یہ رفتار دریائے ایلبے کے نیچے اس سرنگ میں زیادہ سے زیادہ رفتار کی مقررہ حد کا تقریباﹰ تین گنا تھی۔

Published: undefined

اس پر پولیس نے وائرلیس پر رابطہ کر کے سرنگ کے دوسرے سرے کے پاس ہی موجود اپنے ساتھیوں کو اطلاع کر دی اور اس ڈرائیور کو روک لیا گیا۔

Published: undefined

گاڑی کے کاغذات کی چانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ اس کار کے انجن کی طاقت 245 ہارس پاور تھی اور ڈرائیور کی عمر 35 برس۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پر ہی اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ملزم کو سزا بھی سنا دی۔

Published: undefined

اس ڈرائیور کو اب کم از کم بھی 1200 یورو (1385 ڈالر کے برابر) جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ ساتھ ہی تین ماہ تک اس کے گاڑی چلانے پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے اور انتہائی پرخطر ڈرائیونگ کرنے پر موٹر وہیکل لائسنسنگ اتھارٹی کے ریکارڈ میں ملزم کے لائسنس میں سے کئی پوائنٹ بھی کاٹ لیے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined