سماج

ہٹلر کے پیدائشی گھر پر سرکاری قبضے کے جھگڑے میں عدالتی فیصلہ

آسٹریا کی ایک عدالت نے نازی جرمنی کے رہنما اڈولف ہٹلر کے پیدائشی گھر کے سرکاری ملکیت اور قبضے میں لیے جانے سے متعلق قانونی تنازعے میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔

ہٹلر کے پیدائشی گھر پر سرکاری قبضے کے جھگڑے میں عدالتی فیصلہ
ہٹلر کے پیدائشی گھر پر سرکاری قبضے کے جھگڑے میں عدالتی فیصلہ 

ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں واقع اور جرمنی کے ہمسایہ یورپی ملک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سے جمعہ بارہ اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ایک اعلیٰ عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ اس درخواست دہندہ خاتون کو، جو اڈولف ہٹلر کے پیدائشی گھر کی سابقہ مالکہ ہے، اتنا زر تلافی ادا نہیں کیا جا سکتا جتنا اس نے طلب کیا ہے۔

Published: undefined

یہ عدالتی تنازعہ جس عمارت سے متعلق ہے، اڈولف ہٹلر وہیں پر پیدا ہوا تھا۔ اس عمارت کو تین سال قبل حکومت نے اپنی ملکیت میں لے لیا تھا۔

Published: undefined

اس پر اس عمارت کی سابقہ مالکہ نے ایک قانونی دعویٰ دائر کرتے ہوئے اپنے لیے ڈیڑھ ملین یورو کے زر تلافی کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ رقم تقریباﹰ 1.7 ملین امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

Published: undefined

یہ گھر جرمنی اور آسٹریا کے درمیان سرحد کے قریب آسٹرین قصبے براؤناؤ میں واقع ہے۔

Published: undefined

1945ء میں دوسری عالمی جنگ کے آخری دنوں میں برلن میں اپنی زیر زمین پناہ گاہ میں خود کشی کر لینے والا نازی جرمن رہنما اڈولف ہٹلر اسی گھر کے ایک فلیٹ میں 1889ء میں پیدا ہوا تھا۔

Published: undefined

ایک شیر خوار بچے کے طور پر اپنی زندگی کے اولین مہینے ہٹلر نے اسی گھر میں گزارے تھے۔

Published: undefined

2016ء میں آسٹرین حکومت نے اس عمارت کو یہ سوچ کر زبردستی اپنے ملکیت میں لے لیا تھا کہ وہ ہٹلر کی جائے پیدائش کے طور پر نئے نازی انتہا پسندوں کے لیے پرکشش اور ان کی توجہ کا مرکز نہ بن جائے۔ یہ گھر اپنی ابتدائی شکل میں 500 سال پہلے تعمیر کیا گیا تھا، جہاں ہٹلر کی پیدائش آج سے ٹھیک 130 برس قبل ہوئی تھی۔

Published: undefined

اس مکان پر حکومتی قبضے کے بعد ایک علاقائی عدالت نے اس سال فروری میں فیصلہ سنایا تھا کہ حکومت اس عمارت کی ملکیت کے بدلے متعلقہ خاتون کو 1.5 ملین یورو زر تلافی ادا کرے۔ لیکن جمہوریہ آسٹریا کی قانونی نمائندگی کرتے ہوئے ویانا میں ملکی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف یہ کہتے ہوئے اپیل دائر کر دی تھی کہ یہ زر تلافی بہت زیادہ تھا اور اسے کافی کم ہونا چاہیے تھا۔

Published: undefined

اب آسٹرین صوبے لِنس کی ایک اعلیٰ علاقائی عدالت نے اپنے فیصلے میں ازالے کی ان رقوم کی مالیت تقریباﹰ نصف کر کے آٹھ لاکھ بارہ ہزار یورو کر دی ہے۔ ویانا میں ملکی وزارت داخلہ کے مطابق عدالت نے یہ فیصلہ جمعرات گیارہ اپریل کو سنایا اور اس خاتون کو 812,000 یورو کی رقم ادا بھی کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

وزارت داخلہ کے مطابق عدالت نے اپنے ایک روز پہلے سنائے گئے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ اس عمارت کی سابقہ مالکہ اور مدعیہ اگر چاہے تو وہ اس تازہ فیصلے کے خلاف ملکی سپریم کورٹ میں اپیل بھی کر سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined