سماج

چین نے جرمن وزیر کا دورہ اچانک کیوں منسوخ کر دیا؟

بیجنگ نے جرمن وزیر خزانہ کا دورہ اچانک منسوخ کرنے سے ذرا پہلے چینی وزیر خارجہ کے دورہ برلن کا اعلان کیا۔ چین اس سے دونوں اقتصادی طاقتوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے متعلق ملا جلا پیغام دینا چاہتا ہے۔

چین نے جرمن وزیر کا دورہ اچانک کیوں منسوخ کر دیا؟
چین نے جرمن وزیر کا دورہ اچانک کیوں منسوخ کر دیا؟ 

چینی حکومت نے پیر کے روز جرمنی کے وزیر خزانہ کرسٹیان لنڈر کا دعوت نامہ اچانک منسوخ کرتے ہوئے انہیں بیجنگ آنے سے منع کر دیا۔ اس سے ذرا پہلے چین نے وزیر خارجہ کن گینگ کے اچانک دورہ برلن کا اعلان کیا۔

Published: undefined

کن گینگ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ منگل کے روز برلن جا رہے ہیں اور اپنے جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک سے ملاقات کریں گے۔ جرمن وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ان کے دورے کی تصدیق کی ہے۔

Published: undefined

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین نے اس اقدام کے ذریعہ دونوں اقتصادی طاقتوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے حوالے سے ملا جلا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ چینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کن گینگ پانچ دن کے یورپی دورے کے دوران فرانس اور ناروے بھی جائیں گے۔

Published: undefined

چین نے جرمن وزیر کا دورہ کیوں منسوخ کیا

جس وقت جرمن وزیر خزانہ کے دورے کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی تھیں اور وہ بدھ کے روز اپنے چینی ہم منصب لیو کن سے ملاقات کرنے والے تھے، اسی وقت چین نے دھچکا دیتے ہوئے لنڈنرکے مجوزہ دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ چینی عہدیداروں نے کہا کہ دونوں رہنماوں کے مابین ملاقات میں بعض مسائل تھے جس کی وجہ سے جرمن وزیر خزانہ کا دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

اس ملاقات میں دونوں وزرائے خزانہ چین اور جرمنی کے درمیان ہونے والے اعلیٰ سطحی مالیاتی مذاکرات کا خاکہ تیار کرنے والے تھے۔ چین نے جاپان میں جی 7 کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ کے بعد لنڈنر کے دورے کی پیش کش کی ہے لیکن جرمن وزیر خزانہ کے دفتر کا کہنا ہے کہ "اتنے کم وقت میں وزیر خزانہ دورے کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔"

Published: undefined

ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا چین کی طرف سے لنڈنر کے دورے کو اچانک منسوخ کرنے کی وجہ ان کی فری ڈیموکریٹک پارٹی کی فری مارکیٹ نظام والی سوچ تو نہیں ہے۔ ان کیپارٹی کے بعض رہنماوں نے مارچ میں تائیوان کا دورہ کیا تھا، جس سے بیجنگ ناراض ہے۔ لنڈنر یوکرین میں روسی فوجی حملے پر چین کے موقف اور اس کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی بھی کھل کر نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔

Published: undefined

جرمن وزرات خارجہ نے ان خیالات کو "قیاس آرائی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ لنڈنر کا دورہ منسوخ کیے جانے کے باوجود پارٹی کا موقف تبدیل نہیں ہو گا اور "جرمنی کو چین کے حوالے سے خوداعتمادی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔" جرمنی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک بھی چینی حکومت کی سخت اور کھل کر نکتہ چینی کرنے کے لیے معروف ہیں۔

Published: undefined

جرمنی اور چین کے تعلقات میں بہتری

اس سے قبل سن 2019 میں لنڈنر کا چین میں بہت معمولی خیرمقدم ہوا تھا جب وہ ہانگ کانگ ہوتے ہوئے بیجنگ گئے تھے۔ حالانکہ انہوں نے ہانگ کانگ میں اپوزیشن رہنماوں سے بھی ملاقات کی تھی لیکن چینی حکام نے اس کے باوجود لنڈنر کی کئی طے شدہ ملاقاتوں کو 'وقت کی کمی' کا حوالہ دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔ حتی کہ چینی حکام نے لنڈنر کے ساتھ مصافحہ بھی نہیں کیا تھا۔

Published: undefined

چین اور جرمنی کے درمیان سیاسی تعلقات اور بات چیت میں حالیہ دنوں میں گرم جوشی پیدا ہوئی ہے۔ بالخصوص کورونا وبا کے بعد دونوں ملک ایک دوسرے کے قریب آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپریل کے وسط میں جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک چین کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر گئی تھیں اور چینی ہم منصب کن گینگ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے چین کو ایک حریف لیکن شراکت دار قرار دیا تھا۔

Published: undefined

اگلے ماہ برلن میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی بات چیت ہونے والی ہے۔ 20 جون کو ہونے والے اس اجلاس میں نئے چینی وزیر اعظم لی کیانگ کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں ملکوں کے کئی دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی شرکت کریں گے۔ اس سے قبل گزشتہ برس نومبر میں جرمن چانسلر اولاف شولز نے چین کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined