سماج

بھارت: بھکاریوں کو سال بھر میں کروڑوں روپے کی آمدن

ایک تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ برس لوگوں نے بھیک مانگنے والوں کو تقریباً تیرہ ہزار کروڑ روپے بطور خیرات دیے۔ تاہم عوامی عطیات حاصل کرنے کے لحاظ سے مذہبی ادارے سرفہرست رہے۔

بھارت: بھکاریوں کو سال بھر میں کروڑوں روپے کی آمدن
بھارت: بھکاریوں کو سال بھر میں کروڑوں روپے کی آمدن 

صارفین کے رجحانات پر تحقیقات کرنے والی بین الاقوامی کمپنی کنٹار اور بھارت کی اشوکا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیقات پر مبنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں دیہی اور شہری علاقوں میں درمیانہ آمدنی والے کنبے اپنی نقد خیرات بالعموم مذہبی تنظیموں یا بھکاریوں کو دیتے ہیں۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق سال 2020-21 میں بھارتیوں نے مجموعی طور پر 23700 کروڑ روپے نقدی عطیات دیے۔ اس کا سب سے بڑا حصہ جو تقریبا 16 ہزار کروڑ سے زائد یعنی 64 فیصد مذہبی اداروں کو ملا جبکہ بھیک مانگنے والوں کی جھولی میں 12900 کروڑ روپے گئے۔ مذہبی اداروں کو ملنے والے عطیات میں نقدی کے علاوہ چیک اور دیگر ذرائع بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

غیرحکومتی تنظیمیں اور ہسپتال عطیات حاصل کرنے کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر رہیں۔ انہیں مجموعی طورپر 1.1ہزار کروڑ روپے ملے۔

Published: undefined

درمیانہ آمدنی والے سب سے زیادہ مخیر

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگ عطیات کے طور پر اشیائے ضرورت کے بجائے نقدی دینا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں کے افراد زیادہ خیرات دیتے ہیں۔ یہ رپورٹ بھارت کی 18ریاستوں میں 81000 کنبوں کے سروے پر مبنی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عطیات دینے والوں میں بیشتر افراد کی عمریں 46 سے 60 برس کے درمیان تھیں۔ اس کے علاوہ مرد حضرات "قریبی رشتہ داروں اور احباب" کو عطیات دینے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں جب کہ "گھریلو ملازمین" اور "بھکاریوں" کی مالی اعانت دینے میں خواتین آگے رہتی ہیں۔

Published: undefined

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مذہبی اداروں کو مالی اعانت دینے کے پیچھے سب سے عام محرک خاندانی روایات ہیں۔ لوگ خصوصی تہواروں یا متبرک سمجھے جانے والے مواقع پر مذہبی تنظیموں کو عطیات دینا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

Published: undefined

تحقیقاتی ٹیم کی ڈائریکٹر سواتی سریشٹھ کا کہنا ہے کہ بھارت میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی کوشش ہے۔ اس سے لوگوں میں عطیات دینے کے رجحانات اور وجوہات کو سمجھنے میں مدد ملے گی کیونکہ اس سروے میں ملک کے تقریباً تمام علاقوں اور سماجی گروپوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ مشرقی اور جنوبی بھارت کے افراد بالترتیب 96 اور 94 فیصد کے ساتھ عطیات اور خیرات دینے میں سب سے آگے ہیں۔ "دوسرے لفظوں میں ان دونوں علاقوں میں ہر دس میں سے نو افراد عطیات دیتے ہیں۔"

Published: undefined

فقیروں کو کم، رشتہ داروں کو زیادہ

رپورٹ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ زائد رقوم مثلاً دس ہزار روپے سے زیادہ، یا پانچ سے دس ہزار روپے یا ایک ہزار سے پانچ ہزار روپے کے درمیان عطیات لوگ اپنے ضرورت مند رشتہ داروں یا احباب یا گھریلو ملازمین کو دینا پسند کرتے ہیں۔

Published: undefined

بھارتی شہری سب سے کم رقم کے نقد عطیات یعنی 100روپے سے کم بھکاریوں کو دیتے ہیں جب کہ اس سے کچھ زیادہ یعنی ایک سو سے تین سو یا پانچ سو روپے تک کی رقم مذہبی تنظیموں کو دیتے ہیں۔

Published: undefined

سواتی سریشٹھ کا کہنا تھا،"ذاتی طورپر میرا خیال تھا کہ کووڈ انیس کی وبا عطیات یا خیرات دینے کی سب سے بڑی محرک رہی ہوگی لیکن اس مخصوص مدت کے دوران ہماری تحقیقات نے میرے خیال کی تردید کردی۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined