سماج

تعلیمی ادارے کے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا، طالبان

طالبان فورسز نے شدت پسند عسکری تنظیم داعش کے چھ مبینہ جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔

تعلیمی ادارے کے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا، طالبان
تعلیمی ادارے کے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا، طالبان 

گزشتہ شب افغان حکام کی جانب سے کی گئی ایک کارروائی میں داعش کے چھ مبینہ ارکان مارے گئے ہیں، جو ایک افغان تعلیمی ادارے پر خودکش بم حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

Published: undefined

رواں سال 30 ستمبر کو ایک خودکش بمبار نے کابل کی ایک یونیورسٹی کے خواتین کے لیے مختص اسٹڈی ہال میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جب سینکڑوں طالبات یونیورسٹی میں داخلے کے لیے ٹیسٹ دے رہی تھیں۔ اس دھماکے کے نتیجے میں درجنوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس حملے میں 56 افراد، جن میں 46 خواتین شامل تھیں، ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمے داری تاحال کسی گروہ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی لیکن افغان حکام کا کہنا ہے کہ ایجوکیشنل سینٹر کے اس حملے اور ماضی قریب میں افغانستان میں ہونے والے دیگر حملوں میں داعش ملوث ہے۔

Published: undefined

افغان حکومتی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق طالبان فورسز نے گزشتہ شب ایک آپریشن کے نتیجے میں داعش کے چھ مبینہ ارکان کو ہلاک اور دو کو گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''داعش کے یہ تمام دہشت گرد، جو مارے گئے، افغانستان میں ہونے والے کئی حملوں، جن میں وزیر اکبر خان مسجد اور خاج ایجوکیشنل سینٹر کا حملہ شامل ہیں، کے ذمہ دار تھے۔‘‘

Published: undefined

23 ستمبر کو کابل کے سابق گرین زون کے قریب وزیر اکبر خان مسجد کے سامنے ایک کار بم دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ وہ علاقہ ہے، جہاں گزشتہ اگست میں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے سے پہلے کئی سفارت خانے موجود تھے۔ تاہم 23 ستمبر کو ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری بھی اب تک کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

Published: undefined

افغانستان میں جنگ کے اختتام اور طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے کابل سمیت مختلف شہروں میں بم دھماکے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے متعدد دھماکوں کی ذمے داری 'اسلامک اسٹیٹ‘ گروپ کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔ یہ گروہ افغانستان کے دشت برخی علاقے میں شدید حملے کرتا رہا ہے۔ دشت برخی کا یہ علاقہ ملک میں موجود شعیہ ہزارہ برادری کا گڑھ مانا جاتا ہے، جنہیں داعش کے ارکان اپنا دشمن تصور کرتے ہیں۔

Published: undefined

افغان حکام کے مطابق ملک میں داعش کو شکست کا سامنا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گروہ اب بھی طالبان حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ طالبان اور آئی ایس کے ارکان سنی اکثریت سے تعلق رکھنے کے باوجود نظریاتی بنیادوں پر ایک دوسرے کے حریف مانے جاتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined