سماج

نیا گلوبل جینڈر گیپ انڈکس: افغانستان اور پاکستان سب سے نیچے

عالمی اقتصادی فورم کی جاری کردہ نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں صنفی مساوات کے حوالے سے پائی جانے والی خیلج کے تازہ عالمی انڈکس میں پاکستان اور افغانستان کی حالت سب سے بری ہے اور وہ سب سے نیچے ہیں۔

نیا گلوبل جینڈر گیپ انڈکس: افغانستان اور پاکستان سب سے نیچے
نیا گلوبل جینڈر گیپ انڈکس: افغانستان اور پاکستان سب سے نیچے 

ورلڈ اکنامک فورم کے جاری کردہ گلوبل جینڈر گیپ انڈکس 2022 میں ان امور کی بنیاد پر مختلف ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے کہ خاص طور پر پدر شاہی معاشروں سمیت دنیا بھر میں خواتین کو دستیاب سماجی اور اقتصادی مواقع کیسے اور کتنے ہیں۔

Published: undefined

سب سے نیچے افغانستان اور پاکستان

افغانستان کا، جہاں گزشتہ تقریباﹰ ایک سال سے قدامت پسند طالبان کی حکومت ہے، اس انڈکس میں نمبر 146 واں ہے۔ اس انڈکس مںن ماہرین نے خواتین سے متعلق جن امور کو کلیدی اہمیت کا حامل تصور کر کے درجہ بندی کی، ان میں اقتصادی معاملات میں شمولیت، حصول تعلیم، صحت کی سہولیات تک رسائی اور خواتین کی سیاسی بقا جیسے امور شامل تھے۔

Published: undefined

افغانستان کے ہمسایہ جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں بھی، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں سب سے بڑا ملک ہے، صنفی خلیج کے حوالے سے صورت حال افغانستان سے بہت معمولی سی ہی مختلف ہے۔ وہ اس طرح کہ نئے عالمی انڈکس میں افغانستان کا نمبر اگر 146 واں ہے تو پاکستان اسی درجہ بندی میں 145 ویں نمبر پر ہے۔

Published: undefined

نئے عالمی انڈکس میں جو پانچ ممالک سب سے نیچے ہیں، ان میں پاکستان اور افغانستان کے علاوہ ایران بھی شامل ہے۔ ان پانچ ممالک میں سے باقی دو افریقہ کی دو مسلسل بحرانوں اور تنازعات کی شکار ریاستیں ہیں، جو ڈیموکریٹک ریپبلک کانگو اور چاڈ ہیں۔

Published: undefined

سب سے اوپر کون سے ممالک

ورلڈ اکنامک فورم کے اس نئے گلوبل انڈکس میں جو ممالک اپنے ہاں خواتین کو مردوں کے برابر حقوق اور مواقع کی دستیابی اور کم سے کم صنفی خلیج کے باعث سب سے اوپر ہیں، وہ بالترتیب آئس لینڈ، فن لینڈ، ناروے، نیوزی لینڈ اور سویڈن ہیں۔

Published: undefined

اس رپورٹ کے مطابق 2020ء سے شروع ہونے والی کورونا وائرس کی عالمی وبا اور اس کے نتیجے میں اقتصادی کساد بازاری کے شدید خطرات کے باعث ماضی کے مقابلے میں اب صنفی خلیج میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined