سماجی

راجیو گاندھی کی یاد میں: ’وہ پھول اپنی لطافت کی داد پا نہ سَکا‘

راجیو گاندھی ایک سچے انسان تھے وہ ملک کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے تھے اور اس صف میں کھڑا کرنا چاہتے تھے جہاں ہندوستان کی عزت ہو۔

قومی آواز/پرمود پشکرنا
قومی آواز/پرمود پشکرنا 

راجیو گاندھی ایک سچے انسان تھے وہ ملک کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے تھےاور اس صف میں کھڑا کرنا چاہتے تھے جہاں ہندوستان کی عزت ہو۔ اس کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے اس شخص نے جو کچھ اپنے تعلیمی دور میں یورپی ممالک میں اچھی چیزیں دیکھی تھیں ان سب چیزوں کو ہندوستان میں لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ اسی لئے آج جس ترقی یافتہ اور طاقت ور ہندوستان کی ہم بات کر تے ہیں اس کی بنیاد راجیو گاندھی نے رکھی تھی اور اگر وہ بنیاد اس وقت نہ رکھی گئی ہوتی تو آج ہمارا سینہ فخر سے چوڑا نہیں ہوتا۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST

راجیو گاندھی کے دور اقتدار میں جہاں ہندوستان نے دفاعی میدان میں حصولیابیاں حاصل کیں تو وہیں ہندوستان کو ڈیجٹل بنانے کا کریڈٹ بھی راجیو گاندھی کو جاتا ہے۔ ہندوستان کو کمپیوٹر میں طاقت ور بنانا انہیں کی دین ہے۔ کمپیوٹر کی اس وقت بڑی مخالفت ہوئی تھی لیکن راجیو گاندھی کو مستقبل صاف نظر آ رہا تھا۔ ان کے سامنے یہ تصویر صاف تھی کہ آنے والا دور کمپیوٹر کا ہی ہے۔ انہوں نے ووٹ دینے کی عمر 21 سے کم کر کے 18برس کی اور نوجوانوں کو جدید ہندوستان کی تعمیر کا حصہ دار بنایا، پنچایتی راج کے نفاذ سے جمہوریت کو بنیادی جڑوں تک پہنچایا، فیصلہ سازی میں خواتین، نوجوانوں، پچھڑے طبقوں کی حصہ داری کو یقینی بنایا گیا۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST

راجیو گاندھی نے ہمیشہ ایک بات کہی ہے کہ کانگریس اپنے بنیادی اصولوں کو نہیں چھوڑ سکتی کیونکہ ان اصولوں کو چھوڑ کر زیادہ دیر تک آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ سماج، سیاست اور معیشت میں جن فوائد کا ہم ذکر کرتے ہیں، ان کی شروعات راجیو گاندھی نے ہی کی تھی۔ غریبوں کی زندگی میں خوشحالی لانے کا قدم ان کی زندگی میں اٹھایا گیا۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST

راجیو گاندھی ایک ایسے سچے انسان تھے جس کا دل تمام برائیوں سے پاک تھا۔ انہوں نے اپنے عہدے، ملک اور رشتوں سے کبھی بھی بے ایمانی نہیں کی۔ اپنی بیوی سونیا سے بے پناہ محبت کرنے والے راجیو نے کبھی اپنی والدہ کا دل نہیں دکھا یا، اپنے بچوں کی طرف سے کبھی غافل نہیں ہوئے اوراپنی ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری سے نبھایا۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST

میں یہی کہوں گا...

وہ پھول اپنی لطافت کی داد پا نہ سکا

کھلا ضرور مگر کھل کے مسکرا نہ سکا

اس شور شرابے کی سیاست میں راجیو گاندھی جیسے خاموش طبعیت اور دوراندیش سیاست داں کی بہت ضرورت ہے۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 May 2019, 10:10 AM IST