پیغام رسانی کی ایپلیکیشن واٹس ایپ نے دنیا بھر میں اپنے اربوں صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نگرانی اور جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے اس سافٹ ویئر سے بچنے کے لیے اپنی ایپ فوری طور پر اپ ڈیٹ کر لیں۔
Published: undefined
واٹس ایپ کے مطابق ان کی ایپ میں پائی جانے والی ایک خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ایسا ’اسپائی ویئر‘ تیار کیا گیا جو صرف ایک مس کال کیے جانے پر ہی صارف کے فون میں انسٹال ہو جاتا ہے۔ کمپنی کے مطابق ’جدید سائبر اٹیک‘ سے منتخب صارفین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
Published: undefined
پیر چودہ مئی کے روز واٹس ایپ کے ترجمان نے بتایا کہ سافٹ ویئر کا دائرہ کار تو معلوم نہیں ہے لیکن اس کے ذریعے درجنوں افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
Published: undefined
اس معاملے کی نشاندہی کے فوری بعد کمپنی نے اپنا سافٹ ویئر بہتر بنا لیا ہے۔ واٹس ایپ نے دنیا بھر میں اپنے ڈیڑھ ارب صارفین سے کہا ہے کہ وہ اس ’اسپائی ویئر‘ سے بچنے کے لیے اپنی ایپلیکیشن فوری طور پر اپ ڈیٹ کر لیں۔
Published: undefined
فنانشل ٹائمز اور ’ٹیک کرنچ‘ نے بتایا ہے کہ یہ سافٹ ویئر اسرائیل کے این ایس او گروپ نے تیار کیا تھا۔ اس سافٹ ویئر کو ’پیگاسوس‘ کا نام دیا گیا تھا اور اس کے ذریعے صارف کے موبائل فون کے مائیکرفون اور کیمرے تک رسائی حاصل کر لی جاتی تھی۔
Published: undefined
واٹس ایپ کے ترجمان نے اسرائیل کا نام لیے بغیر بتایا کہ اس اسپائی ویئر کو ’حکومت کے ساتھ کام کرنے والی ایک نجی کمپنی‘ نے تیار کیا تھا۔ تاہم ترجمان نے این ایس او کی نشاندہی کرنے والی میڈیا رپورٹوں کی تردید بھی نہیں کی۔
Published: undefined
فیس بک کی ذیلی کمپنی واٹس ایپ کے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائد صارف ہیں اور اس سروس نے صارفین کی پرائیویسی یقینی بنانے کے لیے ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ شروع کر رکھی ہے۔
Published: undefined
اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کا نشانہ بننے والوں میں مبینہ طور پر کئی صحافی، انسانی حقوق کے کارکن اور وکلاء شامل ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی گزشتہ برس الزام عائد کیا تھا کہ اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے اس کے کارکنوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ تازہ خبروں کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی وزات دفاع پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں کا حصہ بنیں گے تاکہ این ایس او کے سافٹ ویئر کی فروخت پر پابندی عائد کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined