سائنس

پاکستان: ٹائیفائیڈ کی نئی ویکسین استعمال کرنے والا دنیا کا پہلا ملک

پاکستان ٹائیفائیڈ کے علاج کے لیے ایک نئی ویکسین استعمال کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ پاکستان کو اس مرض کی ایک نئی وبا کا سامنا ہے۔ یہ نئی دوائی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی منظور شدہ ہے

ڈی ڈبلیو ڈی
ڈی ڈبلیو ڈی 

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ اس جنوبی ایشیائی ریاست کو اپنے ہاں مہلک ثابت ہو سکنے والی اس بیماری کا سبب بننے والے ایک ایسے جرثومے کا سامنا ہے، جس نے ٹائیفائیڈ کی اب تک مروجہ ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر لی تھی اور اسی لیے معمول کی ادویات مؤثر ثابت نہیں ہو رہی تھیں۔

Published: undefined

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی منظور شدہ یہ ویکسین پاکستانی صوبہ سندھ میں اس ویکسینیشن مہم کے دوران استعمال کی جائے گی، جو دو ہفتے تک جاری رہے گی۔ سندھ پاکستان کا وہ صوبہ ہے، جہاں 2017ء سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10 ہزار سے زائد نئے کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

Published: undefined

اس بارے میں سندھ کی خاتون وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کراچی میں بتایا کہ جمعہ پندرہ نومبر سے شروع ہونے والی اس ویکسینیشن مہم کے دوران ملک کے اس جنوبی صوبے میں نو ماہ سے لے کر 15 برس تک کی عمر کے 10 ملین سے زائد بچوں کو یہ ویکسین پلائی جائے گی۔

Published: undefined

یہ نئی ویکسین 'گاوی‘ نامی ویکسین الائنس کی طرف سے پاکستان کو مفت مہیا کی گئی ہے۔ دو ہفتے دورانیے کی اس مہم کے بعد یہ ویکسین سندھ میں بچوں کو طبی حفاظتی قطرے پلانے کے معمول کے پروگراموں میں شامل کر دی جائے گی اور آئندہ برسوں میں اسے پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی متعارف کرا دیا جائے گا۔

Published: undefined

پاکستان اپنے قومی وسائل کا ایک بہت معمولی سا حصہ صحت عامہ کے پروگراموں پر خرچ کرتا ہے اور ملکی عوام کی ایک بڑی اکثریت ٹائیفائیڈ سمیت کئی مختلف متعدی بیماریوں کا شکار ہو جانے کے خطرے سےد وچار رہتی ہے۔

Published: undefined

پاکستانی حکومت، عالمی ادارہ صحت اور 'گاوی‘ (Gavi) کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 2017ء میں پاکستان میں ٹائیفائیڈ کے جتنے بھی نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے، ان میں سے 63 فیصد واقعات میں اس مرض کا شکار ہونے والے افراد کم عمر شہری تھے جبکہ دو سال قبل اس مرض کے باعث ہلاک ہو جانے والے پاکستانیوں میں سے 70 فیصد بچے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined