سائنس

اسرائیل کا خلائی جہاز چاند پر اُترنے سے قبل تباہ، ’چھوٹے ملک کا بڑا خواب‘ چکناچور

اسرائیل کا روانہ کردہ خلائی جہاز چاند کی سطح پر اترنے میں ناکام ہو گیا ہے۔ جہاز اُترنے سے چند منٹ قبل ہی تباہ ہو گیا۔ اس خلائی جہاز کی تباہی کی وجوہات جاننے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل کا خلائی جہاز چاند پر اُترنے سے قبل ہی تباہ ہو گیا
اسرائیل کا خلائی جہاز چاند پر اُترنے سے قبل ہی تباہ ہو گیا 

اسرائیل کے خلائی انڈسٹریز نامی ادارے سے منسلک اوفر ڈورون نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کو وہ اس کی تصدیق کرتے ہیں کہ خلائی جہاز چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ اس طرح یہ خلائی مشن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اوفر ڈورون نے مزید بتایا کہ خلائی جہاز کے انجن نے چاند کی سطح پر اترنے سے چند منٹ قبل کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

Published: undefined

تباہ ہونے والے خلائی جہاز کا نام بیرے شیٹ تھا۔ اس کے لینڈنگ کا منظر دیکھنے کے لیے زمین پر کنٹرول روم سے منسلک ہال میں جو لوگ موجود تھے، اُن میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو بی شامل تھے۔ یہ مناظر ملکی ٹیلی وژن چینلوں پر براہ راست دکھائے جا رہے تھے۔

Published: undefined

اوفر ڈورون نے مزید یہ بھی بتایا کہ زمین پر اس مشن کی نگرانی کرنے والے خلائی سائنسدانوں نے جہاز کی تباہی کی وجوہات جاننے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ تباہی کے بعد بیرے شیٹ کے ٹکڑے چاند کی سطح پر بکھر گئے۔ اسرائیلی خلائی انڈسٹریز نے بیرے شیٹ کے چاند کی سطح پر اترنے میں کامیاب نہ ہونے کے باوجود بھی اس مشن کو کامیاب قرار دیا ہے۔

Published: undefined

اوفر ڈورون کے مطابق چاند کی جانب روانہ کیا گیا یہ سب سے چھوٹا اور سستا ترین خلائی جہاز تھا۔ مشن کے کامیاب ہونے کے تناظر میں ڈورون کا کہنا تھا کہ بیرے شیٹ چاند تک پہنچ گیا تھا اور زیادہ سہولت سے اترنے کے لیے ایک اور کوشش درکار ہو گی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے بھی ڈورون کے الفاظ کو کم و بیش دہراتے ہوئے کہا کہ دو سے تین سال میں چاند کی سطح پر اُترنے کی ایک اور کوشش یقینی طور پر کی جائے گی۔

Published: undefined

بیرے شیٹ نامی خلائی جہاز روبوٹ سے کنٹرول کیا جا رہا تھا۔ یہ اسرائیل کے ایک غیر منافع بخش ادارے ’اسپیس سیل‘ نے تیار کیا تھا۔ اس مشن کی نگرانی اسرائیلی ایرو اسپیس انڈسٹریز کر رہی تھی۔ اگر چاند پر اترنے کی یہ کوشش کامیاب ہو جاتی تو اسرائیل اُس صف میں شامل ہو جاتا، جس میں ابھی تک روس، امریکا اور چین شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined