سائنس

شہرۂ آفاق ریاضی داں وششٹھ نارائن کا انتقال، اسپتال کے ایمبولنس مہیا نہیں کرانے پر اٹھے سوال!

اہل خانہ کے مطابق ’سیزوفرینیا‘ نامی مرض میں مبتلا وششٹھ سنگھ کے منہ سے صبح کے وقت خون نکلنے لگا، اس کے بعد آناً فاناً میں انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ: شہرہ آفاق ریاضی داں وششٹھ نارائن سنگھ کا جمعرات کی صبح بہار کے پٹنہ میڈیکل کالج اسپتال ( پی ایم سی ایچ)، میں انتقال ہو گیا وہ 77 سال کے تھے۔ اہل خانہ کے مطابق ’سیزوفرینیا‘ نامی مرض میں مبتلا وششٹھ سنگھ کے منہ سے صبح کے وقت خون نکلنے لگا، اس کے بعد آناً فاناً میں انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

وششٹھ سنگھ گزشتہ کئی برسوں سے بیمار تھے۔ ان کے جسم میں سوڈیم کی مقدار بہت کم ہو جانے کے بعد انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا تھا۔ اگرچہ، سوڈیم چڑھائے جانے کے بعد وہ بات چیت کرنے لگے تھے اور ٹھیک ہونے پر ڈاکٹروں کو چھٹی دے دی تھی۔ جمعرات کو گھر والے انہیں دوبارہ اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

بہار کے ضلع بھوج پور میں اپریل 1942 کو لال بہادر سنگھ (والد) اور لهاسو دیوی (والدہ) کے گھر پیدا ہوئے وششٹھ نارائن سنگھ نے پرائمری اور ثانوی تعلیم نیترهاٹ بورڈنگ اسکول سے حاصل کی۔ تعلیمی لیاقتوں اور صلاحیتوں سے مالا مال وششٹھ نارائن پٹنہ سائنس کالج میں تعلیم کے دوران غلط پڑھانے پر ریاضی کے استاد کو درمیان میں ہی ٹوک دیا کرتے تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر جب کالج کے پرنسپل نے انہیں الگ بلا کر امتحان لیا، تو انہوں نے سارے تعلیمی ركارڈ توڑ دیئے۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

پٹنہ سائنس کالج میں تعلیم کے دوران کیلی فورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر جان ایل کیلی نے ان کی صلاحیتوں کو پہچانا اور انہیں امریکہ لے گئے۔ کیلی فورنیا یونیورسٹی سے انہوں نے 1969 میں کیلی کی رہنمائی میں ’سائیکل ویکٹر اسپیس تھیوری‘ موضوع میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ اس کے بعد وہ واشنگٹن یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر مقرر کیے گئے۔ انہوں نے امریکہ کے نیشنل ایروناٹکس اور اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) میں بھی کام کیا۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

اس کے بعد وہ ہندوستان واپس آئے اور سال 1971 میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کانپور میں پڑھانے لگے۔ محض آٹھ ماہ بعد ہی انہوں نے اس ادارہ سے استعفی دے دیا اور ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف فنڈا منٹل ریسرچ (ٹی آئی ایف آر)، بمبئی میں کام کرنے لگے۔ سال 1974 میں انہیں کلکتہ کے انڈین اسٹیٹسٹکس انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آئی) میں مستقل طور پر پروفیسر مقرر کیا گیا۔ سال 2014 میں انہیں بہار میں مدھے پورہ کی بھوپندر نارائن منڈل یونیورسٹی میں گیسٹ پروفیسر مقرر کیا گیا۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

وششٹھ سنگھ کی شادی 1973 میں وندنا رانی سنگھ کے ساتھ ہوئی۔ تقریباً ایک سال بعد سال 1974 میں انہیں پہلا دورہ پڑا۔ اہل خانہ نے ان کا علاج کرایا لیکن جب ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوئی، تو انہیں 1976 میں رانچی میں داخل کرایا گیا۔ بیماری کی وجہ سے ان کے غیر معمولی رویہ سے پریشان ہوکر ان کی اہلیہ نے ان سے طلاق لے لی۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

غریب خاندان سے ہونے اور اقتصادی تنگی میں زندگی بسر کرنے والے وششٹھ سنگھ سال 1987 میں اپنے گاؤں واپس آئے اور یہیں رہنے لگے۔ تقریباً دو سال بعد 1989 میں وہ اچانک لاپتہ ہو گئے۔ رشتہ داروں نے انہیں ڈھونڈنے کی کافی کوشش کی لیکن وہ نہیں ملے۔ تقریب چار سال بعد 1993 میں وہ ضلع سارن کے ڈوری گنج میں پائے گئے تھے۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

راجدھانی پٹنہ کے كلهڑيا كمپلیكس میں اپنے بھائی کے ایک فلیٹ میں گمنامی کی زندگی گزارتے رہے۔ شہرہ آفاق ریاضی داں کے آخری وقت تک کے سب سے اچھے دوست کتاب، کاپی اور پنسل ہی رہے۔ سنگھ نے اپنی زندگی کے 44 سال ذہنی بیماری سیزوفرینیا میں گزارے۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

ان کے بارے میں قصہ مشہور ہے کہ ناسا میں اپالو کی لانچنگ سے پہلے جب 31 کمپیوٹر کچھ وقت کے لئے بند ہو گئے تو کمپیوٹر ٹھیک ہونے تک ان کی اور کمپیوٹر کی کیلکولیشن میں کوئی فرق نہیں تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہون نے آئنسٹائن کے فارمولہ کو چیلنج کر دیا تھا۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

وششٹھ سنگھ کے انتقال کے بعد ایک افسوسناک اور شرمناک واقعہ یہ ہوا کہ ان کی لاش کو گھر لے جانے کے لئے پی ایم سی ایچ انتظامیہ ایمبولینس تک دستیاب نہیں کرا پائی۔ انتقال کے بعد اسپتال انتظامیہ نے صرف ڈیتھ سرٹیفکیٹ دے کر پلّہ جھاڑ لیا۔ اس دوران جب وششٹھ نارائن سنگھ کے چھوٹے بھائی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’’ہم اپنے پیسے سے اپنے بھائی کی لاش گاؤں لے جائیں گے۔ میرے بھائی کے انتقال کی خبر کے بعد سے نہ تو کوئی افسر آیا ہے اور نہ ہی کوئی سیاسی لیڈر۔‘‘

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

ریاضی داں وششٹھ نارائن سنگھ کے جسد خاکی کو ایمبولنس مہیا نہ کرانے پر سوشل میڈیا کافی سخت رد عمل ظاہر کیے گئے ہیں اور نتیش کمار پر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

صحافی برجیش سنگھ نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’یہ پی ایم سی ایچ کیمپس میں عظیم ریاضی داں عششٹھ نارائن سنگھ کا جسد خاکی ہے، جن کے اہل خانہ کو اسپتال انتظامیہ نے ایمبولینس تک فراہم نہیں کی۔ یہ شرمناک ہے! جس انسان کی کامیابیوں پر بہار سمیت ملک فخر محسوس کرتا ہے، آخر میں اس کے ساتھ ایسا سلوک؟ نتیش کمار؟؟؟

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Nov 2019, 2:10 PM IST

,
  • سیبی کی کارروائی ایک بار پھر اڈانی گروپ، بی جے پی اور ان کے حامیوں کے جھوٹے دعووں پر مہر: کانگریس

  • ,
  • ’لگتا ہے وزیر اعظم ایمس کا جائزہ لینے آ رہے ہیں‘، پی ایم مودی کے دربھنگہ دورہ پر تیجسوی یادو کا طنز