سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

ہندستان برڈ فلو سے پاک قرار، اب تک 83 لاکھ پرندے ہلاک

ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ (او آئی ای) نے ہندستان کو پرندوں میں ہونے والی مہلک بیماری ایوین انفلوئنزا (H5N1) (برڈ فلو) سے پاک قرار دے دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ (او آئی ای) نے ہندستان کو پرندوں میں ہونے والی مہلک بیماری ایوین انفلوئنزا (H5N1) (برڈ فلو) سے پاک قرار دے دیا ہے۔ او آئی ای نے تین ستمبر کو ہندستان کو ایوین انفلوئنزا سے پاک اعلان کیا ہے۔ محکمہ مویشی پروری کے جوائنٹ سکریٹری اپامنیو باسو نے اسی دن ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو خط بھیج کر یہ اطلاع دی۔

Published: undefined

ایوین انفلوئنزا کے وائرس انسان کو متاثر کرتا ہے کئی بار سنگین طورپر متاثر ہونے سے موت بھی ہوجاتی ہے۔ اس سے متاثر ہونے پر یہ سانس کے نظام پر اثرانداز ہوتا ہے۔سردی کھانسی اور بخار اس کی علامت ہے۔ عالمی صحت تنظیم نے اس پر وارننگ جاری کی ہوئی ہے۔
2017سے یہ بیماری گجرات، اوڈیشہ، دمن دیو، کرناٹک، اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ میں تھوڑی بہت پھیلی تھی۔ 2018کے دسمبر میں یہ بیماری اوڈیشہ میں 9مقامات پر اور بہار میں تین مقامات پر پھیلی تھی۔ ملک میں پہلی بار ایوین انفلوئنزا 2006 میں فروری سے اپریل کے دوران مہاراشٹر کے 28 مقامات پر اور گجرات میں ایک جگہ پر پھیلی تھی۔ اس دوران تقریباً دس لاکھ پرندوں کو مارا گیا تھا اور 2.7 کروڑ روپے کا معاوضہ دیا گیا تھا۔

Published: undefined

اس کے بعد 2008 میں جنوری سے مئی کے دوران ایوین انفلوئنزا کا اب تک کا سب بڑا پھیلاو مغربی بنگال میں ہوا تھا۔ اس دوران اس ریاست میں 68 مقامات پر یہ بیماری پھیلی تھی جس میں 42 لاکھ 62 ہزار پرندوں کو مارا گیا تھا۔ اس کے لئے 1.7 کروڑ روپے کا معاوضہ بھی دیا گیا تھا۔

Published: undefined

ملک میں اب تک 49بزار الگ الگ ریاستوں میں 225مقامات پر یہ بیماری پھیلی ہے جس میں تقریباََ 83.5لاکھ پرندوں کو مارا گیا ہے اور اس کے لئے 26کروڑ روپے سے زائد کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ ملک میں پہلی بار 2017میں دہلی، مدھیہ پردیش، کیرالہ، کرناٹک، پنجاب اور ہریانہ میں غیرملکی پرندوں اور کوکوٹ میں ایک نیا وائرس H5N8 کی اطلاع ملی تھی۔

Published: undefined

ملک میں برڈ فلو کی روک تھام اور نگرانی کے لئے 2013 میں منصوبہ بنایا گیا تھا اور ریاست میں لیباریٹریاں قائم کی گئی تھیں۔ 2015 میں اس بیماری پر قابو پانے کیلئے ایکشن پلان میں ترمیم کی گئی تھی۔ جالندھر، کولکتہ، بنگلورو اور بریلی میں پری فیبری کیٹڈ بایو سنٹری سطح کی 3لیباریٹریاں قائم کی گئیں۔ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں سخت چوکسی برتی جارہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined