سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

امریکہ میں شور نہ پیدا کرنے والے فوجی ہیلی کاپٹروں کی تیاری پر تحقیق شروع

ڈیوکام اور امریکی فوج کی ریسرچ لیبارٹری، اوبر اور آسٹن یونیورسٹی آف ٹیکساس کے تعاون سےعمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیتوں والے طیاروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہیں

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ 

امریکی فوج عمودی ٹیک آف طیارے اور ملٹی پروپیلر ہیلی کاپٹروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہے جس کا مقصد عمودی ٹیک آف طیارے اور ہیلی کاپٹروں کو ڈیزائن کرنے کی کوششوں کے دوران اس بات کا پتا چلایا جائے کہ آیا ہیلی کاپٹروں کا اڑان کے وقت شور کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

ہیلی کاپٹروں کے بہت سے فوائد ہیں لیکن ان کا سب سے واضح نقصان ان میں سے ایک تیز شور ہے جو وہ اڑاتے ہوئے کرتے ہیں۔ یہ شور وغوغا ہیلی کاپٹروں کے پروپیلر بلیڈ اور فرنٹ پروپیلر بلیڈوں کے ذریعہ بننے والی ہوا کے vortices کے مابین تعامل سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ ایک سادہ سوال ہے کہ ہیلی کاپٹر کا شور اتنا تیز کیوں ہے؟ ہیلی کاپتر کے لمبے، پتلے اور لچکدار بلیڈ جو ایک دوسرے کے قریب اور ائر ڈائنامکس کا ناقابل یقین حد تک پیچیدہ عمل ہے۔

Published: undefined

ڈیوکام اور امریکی فوج کی ریسرچ لیبارٹری، اوبر اور آسٹن یونیورسٹی آف ٹیکساس کے تعاون سےعمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیتوں والے طیاروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہیں جو اپنے ایکوسکیلٹون میں تقسیم کردہ متعدد چھوٹے پروپیلرز کا استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کو توقع ہے کہ ایک دن ان کا شور وغوغا ختم کرنا مُمکن ہوگا اور انہیں جنگ کے میدان میں بھی استعمال کیا جائے گا۔

Published: undefined

بنیادی خیال یہ ہے کہ چھوٹے پروں کی آواز بڑے روایتی پروں کے مقابلے میں مختلف اور کم ہوتی ہے۔ کیونکہ آواز مختلف جسمانی میکانزم کے ذریعہ پیدا ہوتی ہے۔ روایتی طور پر شور پیدا کرنے والے انجن سے آتا ہے کیونکہ ہوا کو پنکھے بلیڈوں کے ذریعہ باہر کی طرف دھکیلتے ہیں۔ آواز فین بلیڈ کے اوپر ہوا کی لفٹنگ اور ڈرائنگ فورسز سے پیدا ہوتی ہے۔ اسے "ہارمونک شور" کہا جاتا ہے۔ تاہم ای وی ٹی او ایل ہوائی جہاز میں استعمال ہونے والے چھوٹے پروپیلرز کم ہنگامہ پیدا کرتے ہیں۔

Published: undefined

الیکٹرک موٹرز کے ساتھ ایک ٹیسٹ اسٹینڈ پر ساتھ ہی ساتھ کمپیوٹر ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے اسٹینڈز کو نو مائیکروفون سے منسلک کیا گیا اور مختلف ماڈلز کے مابین موازنہ کرنے کے لیے شور ریکارڈ کیا گیا تھا۔ آرڈی اے ایس نامی ایک پروگرام کے ذریعہ بلیڈوں کو موڑنے اور سمیٹنے کے علاوہ بلیڈ پر ایروڈینامک بوجھ کا حساب لگایا گیا تھا۔

Published: undefined

ڈاکٹر جارج جیکبلز جو وہیکل ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ میں امریکی فوج کے ریسرچ انجینئر ہیں نے یہ معلومات PSU-WOPWOP پروگرام کے ان پٹ میں استعمال کے لیے جمع کی جو پروپیلرز کے ذریعہ پیدا ہونے والے شور کا حساب لگاتا ہے۔ ای وی ٹی او ایل پروپیلرز کے صوتییات کے مطالعے کے علاوہ تحقیقاتی ٹیم نے ہیلی کاپٹروں میں مخصوص تعداد میں پروپیلرز کا بھی مطالعہ کیا ہے جسے "اسٹیک پر" کہا جاتا ہے۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined