
لال قلعہ پر چھائی دھند
تصویر قومی آواز / وپن
دہلی میں فضائی آلودگی نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ہفتہ کی صبح لال قلعہ اور کرتویہ پتھ کے اطراف گہری دھند کی تہہ چھائی نظر آئی۔ فضاء میں زہریلے ذرات کی موجودگی نے نہ صرف نظاروں کو دھندلا دیا بلکہ لوگوں کی سانس لینا بھی دشوار بنا دیا۔
Published: undefined
لال قلعہ پر چھائی دھند اور سڑک پر گزرتے لوگ
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق آنند وہار میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 412 درج کیا گیا، جو ’سنگین‘ زمرے میں آتا ہے۔ اس صورتحال کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے اور آنکھوں میں جلن کی شکایتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔
Published: undefined
دھند کی وجہ سے دن میں ہی اندھیرا نظر آنے لگا
راجدھانی کے 5 علاقے چاندنی چوک، بوانا، شادی پور، وزیر پور اور پنجابی باغ، ’ریڈ زون‘ میں پہنچ چکے ہیں۔ ان علاقوں میں اے کیو آئی 300 سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حکام نے فضائی معیار بہتر کرنے کے لیے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔
Published: undefined
دھند کے سبب انڈیا گیٹ جیسے غائب ہی ہو گیا
انتظامیہ نے دہلی میں جی آر اے پی (گریپ)-2 نافذ کر دیا ہے۔ کئی مقامات پر اسپریںکلر مشینوں کے ذریعے پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے تاکہ دھول کے ذرات کو کم کیا جا سکے۔ تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات وقتی ریلیف تو دیتے ہیں لیکن مستقل حل نہیں۔
Published: undefined
انڈیا گیٹ پر دھند کا منظر
حکومت نے آلودگی پر قابو پانے کے لیے مصنوعی بارش کروانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 28 تا 30 اکتوبر بادلوں کی موجودگی کا امکان ظاہر کیا ہے، ایسے میں امید کی جا رہی ہے کہ 29 اکتوبر کو دہلی میں پہلی مصنوعی بارش ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined