
پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر، تصویر یو این آئی
پاکستان کے لیے مشکلات دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔ دہشت گردی اور مہنگائی سے پہلے ہی پریشان پاکستان کے اندر فوج میں بغاوت کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے جونیئر افسروں نے فوجی چیف عاصم منیر کے خلاف بغاوت کا علم بلند کر دیا ہے۔ ان سے برسرعام استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ افسروں نے یہ تنبیہ بھی دی ہے کہ اگر عاصم منیر نے استعفیٰ نہیں دیا تو انھیں اس کا نتیجہ بھگتنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
Published: undefined
جونیئر افسروں کے ذریعہ تحریر کردہ اس خط سے متعلق ’نیوز 18‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ عاصم منیر پر فوج کو سیاسی استحصال اور ذاتی رنجش کا اکھاڑا بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر کرنل، میجر، کیپٹن اور جوانوں کے اس خط میں کہا گیا ہے کہ منیر کی قیادت نے پاکستان کو 1971 کی طرح زیر زمین لا کھڑا کیا ہے، جب ملک کو تباہناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بنگلہ دیش وجود میں آیا تھا۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق جو خط عاصم منیر کے نام لکھا گیا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ کوئی دلیل نہیں ہے۔ یہ کوئی سمجھوتہ نہیں ہے۔ یہ آپ کا 1971 ہے، جنرل اور ہم آپ کو اس کے سایہ میں دفن نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ افسران نے منیر پر سیاسی عدم اتفاق کو دبانے، صحافیوں کو خاموش کرانے اور جمہوری طاقتوں کو کچل کر فوجی وقار کو تباہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس خط میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ہٹانے کے بعد ہوئی کارروائی اور 2024 کے انتخابات میں ہوئی دھاندلی کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’یہ پاکستانی مسلح افواج کی آواز ہے۔ کرنل، میجر، کیپٹن اور جوانوں نے آپ کو ہمارے ادارہ، ہمارے ملک اور ہمارے وقار کو گڈھے میں دھکیلتے ہوئے دیکھا ہے۔ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ جلد از جلد استعفیٰ دیں، یا پھر جو آپ نے چرایا ہے، ہم اسے واپس لے لیں گے، ضرورت پڑنے پر طاقت کے ساتھ۔‘‘ بتایا جا رہا ہے کہ ’ٹاپ‘ کے خفیہ ذرائع نے اس خط کی تصدیق کر دی ہے۔ ٹاپ نے اسے صرف انقلاب ہی نہیں، بلکہ پاکستان کے سب سے طاقتور ادارہ کے لیے وجود کا بحران بتایا ہے۔ خط میں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر منیر عہدہ نہیں چھوڑتے تو فوج خود کارروائی کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined