پاکستان

پاکستان: پنجاب میں 1000 مظاہرین گرفتار، خیبر پختونخواں میں تعلیمی ادارے بند، آئیے جانیں 7 پوائنٹس میں تازہ حالات

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مئی کو ہوئی گرفتاری کے بعد سے ہی ملک میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے اور تب سے ہی جگہ جگہ پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پاکستان سیکورٹی فورس، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پاکستان سیکورٹی فورس، علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

پاکستان میں حالات فکر انگیز بنے ہوئے ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی بھی وقت ایمرجنسی کا اعلان ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے ہی ملک میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے اور جگہ جگہ پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے۔ آج جب عدالت نے عمران خان کو توشہ خانہ معاملے میں قصوروار قرار دے دیا اور انھیں ’این اے بی‘ کو 8 دنوں کی ریمانڈ پر بھیج دیا تو عمران خان کے چاہنے والے اور پی ٹی آئی کارکنان مزید برہم ہو گئے۔ پاکستان میں حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس بھرپور کوشش کر رہی ہے اور انٹرنیٹ خدمات بھی بند ہیں۔ آئیے یہاں 7 پوائنٹس میں ہم جانتے ہیں پاکستان کے تازہ حالات اور اہم واقعات۔

Published: undefined

  1. پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے رات 10 بجے ملک سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’عمران کی گرفتاری قانونی ہے۔ ان کے حامیوں نے ملک میں تشدد کیا، عمران کی پارٹی نے گھٹیا حرکت کی۔ سرکاری ملکیت کو نقصان پہنچایا۔ دشمن کی طرح اداروں پر حملے کیے گئے اور عوام کو خطرے میں ڈالا۔‘‘

  2. عمران خان کی گرفتاری کے بعد پنجاب میں پولیس نے مظاہرہ کر رہے تقریباً 1000 پارٹی کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔

  3. اسلام آباد پولیس نے جانکاری دی ہے کہ مظاہرین کی فائرنگ میں کانسٹیبل حکیم خان زخمی ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں پیشاور میں پرتشدد مظاہرہ کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

  4. کراچی، اسلام آباد، پیشاور سمیت ملک کے کچھ دیگر شہروں میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اب تک 41 افراد کی موت کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

  5. پاکستان میں تشدد کے مدنظر خیبر پختونخواں میں سبھی تعلیمی اداروں کو آئندہ حکم تک بند کر دیا گیا ہے۔

  6. کراچی سے خبر موصول ہو رہی ہے کہ پولیس نے عمران خان کے 23 مزید حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔ یہ لوگ تشدد پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے اور آنسو گیس کے گولے داغ رہے تھے۔

  7. پی ٹی آئی لیڈر شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی چیف عمران خان کے لاہور واقع زماں پارک میں موجود رہائش گاہ پر چھاپہ ماری ہوئی ہے اور وہاں سے گولی باری کی بھی خبر ملی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چھاپہ ماری کے وقت عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی گھر میں موجود تھیں، اور ان کے علاوہ صرف گھریلو ملازم تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined