پاکستان

نواز شریف کے بھائی شہباز شریف گرفتار

پاکستانی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کو لاہور میں قومی احتساب بیورو نے گرفتار کر لیا ہے۔

شہباز شریف
شہباز شریف 

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن پارٹی مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کو نیب پنجاب نے 20 اگست کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کی خاطر ان کی گرفتاری سے قبل صوبہ پنجاب کی اسمبلی کے اسپیکر سے اجازت بھی طلب کی گئی۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

پاکستان میں بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے پاکستان مسلم لیگ نون کے ایک اہم رہنما رانا مشہود کی طرف سے مسلم لیگ نون اور اسٹیبلشمنٹ میں مفاہمت کا جو تاثر دیا گیا تھا، پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کی گرفتاری کے ذریعے اس کا جواب دے دیا گیا ہے۔ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد قومی اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کا معاملہ بھی مزید الجھ گیا ہے۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

یاد رہے شہباز شریف مسلم لیگ نون میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کے حامی دھڑے کے سربراہ تھے۔ شہباز شریف کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے، جب چند روز بعد پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ اس انتخابی عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ نون کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد انہیں لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ میں واقع نیب کی عمارت میں رکھا گیا ہے، اس عمارت کے باہر سیکورٹی سخت کردی گئی اور نیب کی عمارت کو پولس اور رینجرز کے مسلح اہلکاروں نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ شہباز شریف جمعہ کی شام لاہور میں نیب کے طلب کیے جانے پر پیش ہوئے تھے، اس موقع پر انہیں وارنٹ دکھا کر حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتاری کے بعد شہباز شریف کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔ انہیں ہفتے یعنی آج کی صبح لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پاکستان مسلم لیگ نون کے کارکن نیب کے دفتر کے باہر جمع ہو گئے اور انہوں نے نعرے بازی کی۔ وہ ’ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانے‘، ’میاں تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار‘ جیسے نعرے لگاتے رہے۔ اس وقت لاہور میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف قانونی ماہرین سے تبادلہ خیالات کر رہے ہیں۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

پاکستان مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی نے اپنے ایک بیان میں شہبازشریف کی گرفتاری کو سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی قرار دے دیا۔ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی مخالف پر عبرت کا نشان بنانے کی روش پہلے بھی قوم کا نقصان کرچکی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے اپنی زندگی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے وقف کی، چین اور ترکی سمیت جس کو ساری دنیا نے شاباشی دی اور اس کی مثال دی، نیب نے اسے گرفتار کرلیا۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی گرفتاری پر کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی ہے اور آنے والوں دنوں میں کئی اور اہم شخصیات کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے شہباز شریف کی گرفتار پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ انہیں کیس کے بارے میں علم نہیں اس لیے وہ کوئی رائے نہیں دے سکتے۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس میں لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سکریٹری فواد حسن فواد کو بھی گرفتار کر رکھا ہے۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

قومی احتساب بیورو کے ایک سابق سنیئر افسر اور دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر(ر) فاروق حمید نے اس سوال کے جواب میں کہ الیکشن سے پہلے صرف نون لیگ کے رہنما کی گرفتاری کہیں سیاسی انتقام تو نہیں؟ ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ آنے والے دنوں میں رانا ثنا اللہ، ڈاکٹر توقیر شاہ، سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، خواجہ سعد رفیق، مظفر ٹپی اور پیپلز پارٹی کے کئی دیگر اہم رہنماوں کی گرفتاری بھی عمل میں آنے کا امکان ہے، ’’احتساب کے ادارے الیکش کو نہیں شواہد کی دستیابی کو دیکھتے ہیں، ٹھوس شواہد جب بھی مل جائیں کارروائی ہو جاتی ہے‘‘۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

اس سوال کے جواب میں کہ کیا فواد حسن فواد کے حراست کے دوران دیئے گئے بیان پر تفتیش کے مرحلے میں شہباز شریف کی گرفتاری انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہے ان کا کہنا تھا کہ نیب کو شہباز شریف کے خلاف ٹھوس ثبوت مل گئے ہیں اور لگتا ہے کہ فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ ساری کارروائیاں قانون کے مطابق ہو رہی ہیں۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

جب فاروق حمید سے پوچھا گیا کہ سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے خلاف قتل اور غداری کے جو مقدمات چل رہے ہیں اس میں اتنی تیزی سے پیش رفت کیوں نہیں ہو رہی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کو بھی قانون کا سامنا کرنا چاہیے اور انہیں ملک میں واپس لایا جانا چاہیے۔ فاروق حمید کا کہنا تھا کہ احتساب بلا امتیاز ہی ہونا چاہیے۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Oct 2018, 7:00 AM IST