پاکستان

’پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دو‘، پارلیمنٹ میں شہباز شریف کے اپنوں نے یہ کیسا مطالبہ کر دیا؟

نیشنل اسمبلی میں بجٹ پر بولتے ہوئے حکومت میں مذہبی امور کے وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے خیبر پختونخوا میں ہزارہ علاقہ بنانے کا زوردار مطالبہ کیا۔ خیبر کو عمران خان کا قلعہ تصور کیا جاتا ہے۔

شہباز شریف، تصویر آئی اے این ایس
شہباز شریف، تصویر آئی اے این ایس 

پاکستان میں اب شہباز حکومت میں شامل اراکین پارلیمنٹ نے ہی ملک کو تقسیم کرنے کا مطالبہ رکھ دیا ہے۔ شہباز شریف کی پارٹی پی ایم ایل-این اور بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی پی پی پی نے 2 الگ الگ علاقوں کا مطالبہ کیا ہے۔ بھٹو کی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے پنجاب، اور شہباز حکومت میں شامل ایک وزیر نے خیبر پختونخوا کو توڑنے کا مطالبہ نیشنل اسمبلی میں سامنے رکھ دیا ہے۔

Published: undefined

روزنامہ ’ڈان‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیشنل اسمبلی میں بجٹ پر بولتے ہوئے حکومت میں مذہبی امور کے وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے خیبر پختونخوا میں ہزارہ علاقہ بنانے کا زوردار مطالبہ کیا۔ خیبر کو عمران خان کا قلعہ تصور کیا جاتا ہے۔ وزیر جب بول کر بیٹھے تو پی پی پی کے سید مرتضیٰ محمود نے پنجاب کو تقسیم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ محمود کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب علاقہ بنانے پر غور ہو۔

Published: undefined

سرکاری طور پر پاکستان میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان علاقہ ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر اور اسلام آباد ایریا کو مرکز کے ماتحت رکھا گیا ہے۔ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا علاقہ ہے۔ اسی طرح سندھ کو مالی طور پر سب سے مضبوط تصور کیا جاتا ہے۔ بلوچستان اور خیبر کو پاکستان کا سب سے ہنگامہ خیز علاقہ مانا جاتا ہے۔ بلوچستان اور خیبر میں پہلے سے ہی آزادی کا مطالبہ ہو رہا ہے، وہیں اب جس طریقے سے خیبر کو توڑ کر ہزارہ کو الگ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اس سے حکومت کی ٹینشن بڑھ سکتی ہے۔ اس طرح کے مطالبات کی جو 3 اہم وجوہات سامنے آ رہی ہیں، وہ اس طرح ہیں:

  1. پاکستان حکومت کے وزیر یوسف کے مطابق چھوٹا چھوٹا علاقہ ہونے سے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کا کام آسانی سے ہوگا۔ لوگوں کو چھوٹے چھوٹے کام کرانے کے لیے دور دراز جانے ہوتے ہیں، اس سے راحت ملے گی۔

  2. یوسف کے مطابق خیبر کی حکومت ہزارہ کے لوگوں کے ساتھ دوہری پالیسی اختیار کرتی ہے۔ ہزارہ کے لوگ آج بھی صاف پانی کو ترس رہے ہیں، لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دیتی ہے۔

  3. محمود کے مطابق پاکستان کا 60 فیصد علاقہ پنجاب میں ہے۔ اگر اسے نہیں توڑا گیا تو لوگ وہاں پر باغی ہوج ائیں گے۔ محمود نے پنجاب مخالف نعروں کی یاد بھی شہباز حکومت کو دلائی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined