دیگر ممالک

سویڈن کے وزیر اعظم نے مذہبی کتابوں کو جلانے پر پابندی کو مسترد کیا

سویڈن کے حکام نے 18 اگست کو کہا کہ وہ عوامی نظم کے قانون کا جائزہ لیں گے جو ملک میں قرآن جلانے کے احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے کہا کہ سویڈن کا ڈنمارک کی طرح مذہبی کتابوں کو جلانے پر پابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، کیونکہ اس کے لیے ملکی آئین میں ترمیم کی ضرورت ہوگی۔

Published: undefined

ڈنمارک کے وزیر انصاف پیٹر ہیملگارڈ نے جمعہ کو کہا کہ حکومت ملک میں مذہبی کتابوں کو جلانے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے جواب میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوک راسموسین نے کہا کہ یہ اقدام ایک اہم سیاسی اشارہ ہے جسے ڈنمارک دنیا کو بھیجنا چاہتا تھا۔

Published: undefined

مسٹر کرسٹرسن نے کہا، شدید خطرات کے رابطہ میں آنے والا ہر ملک ان سے نمٹنے کا اپنا طریقہ منتخب کرتا ہے۔ ڈنمارک اس وقت جو کچھ کر رہا ہے (مذہبی کتابوں کو جلانے پر پابندی لگانے کی پہل) میں اس کا بہت احترام کرتا ہوں۔ بالکل وہی کرنے کے لیے جو ڈنمارک میں کیا جائے گا اس کے لئےآئینی ترمیم کی ضرورت ہے، اس لیے سویڈن کا اس پر آگے بڑھنے کا کوئی منصوبہ  نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

سویڈن کے حکام نے 18 اگست کو کہا کہ وہ عوامی نظم کے قانون کا جائزہ لیں گے جو ملک میں قرآن جلانے کے احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔ سویڈن کے وزیر انصاف گنار اسٹرومر نے کہا کہ اگر امن عامہ یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہو تو عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

حالیہ مہینوں میں سویڈن کے ساتھ ساتھ ڈنمارک میں بھی قرآن جلانے کے متعدد مظاہرے ہوئے ہیں۔ زیادہ تر مسلم ممالک نے مظاہروں کی مذمت کی ہے، اور کچھ نے احتجاج کے نوٹس دینے کے لئے سویڈش اور ڈنمارک کے سفیروں کو بلایا ہے۔ گزشتہ ماہ سیکڑوں عراقی مظاہرین نے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے بعد اسٹاک ہوم میں سویڈش سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined