
دھماکہ کے بعد کا منظر، تصویر ’ایکس‘
یوکرین سے جاری جنگ کے درمیان روس کو اُس وقت شدید جھٹکا لگا جب پوتن کے ایک قریبی فوجی کی کار دھماکہ میں موت ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو میں ایک کار دھماکہ میں روسی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل فانل سروروف کی موت ہو گئی۔ ان کی عمر 56 سال بتائی جا رہی ہے۔ روسی جانچ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جب وہ کار میں بیٹھ کر کہیں جا رہے تھے، تبھی اس میں دھماکہ ہو گیا۔
Published: undefined
بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سرورف مسلح افواج کے آپریشن ٹریننگ محکمہ کے سربراہ تھے۔ جنگ کے درمیان سروروف کے قتل سے روس کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ جانچ کمیٹی یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ آخر یہ دھماکہ کیونکر ہوا۔ روسی افسران نے اس قتل میں یوکرین کنکشن کی بھی جانچ شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
روسی حکومت کے مطابق ماسکو میں اپنے اپارٹمنٹ سے نکل کر سروروف کہیں جانے کی تیاری کر رہے تھے، تبھی ان کے کار میں زوردار دھماکہ ہوا۔ انھیں فوراً اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہاں پر ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ کریملن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادمیر پوتن کو سروروف کے قتل کی جانکاری دے دی گئی ہے۔ 2 سال میں یہ تیسرا اہم موقع ہے جب کار دھماکہ میں روس کے کسی بڑے فوجی افسر کا قتل ہوا ہے۔
Published: undefined
ملٹری این وائی کی رپورٹ کے مطابق سروروف کی پیدائش 1969 میں روس کے پرم علاقہ واقع گریمیاچنسک شہر میں ہوئی تھی۔ 1990 میں وہ روسی فوج میں شامل ہوئے۔ انھوں نے اپنی تعلیم کزان ہایر ٹینک کمانڈ اسکول سے مکمل کی تھی۔ 2008 میں سروروف کو روسی مسلح افواج کا جنرل اسٹاف مقرر کیا گیا۔ سروروف روس میں ولادمیر پوتن کے قریبی افسر تصور کیے جاتے تھے۔ سروروف کو پہلی بڑی ذمہ داری کاکیشس میں روسی فوجی مہم کے دوران سونپی گئی تھی۔ سروروف 16-2015 میں شام میں جنگ کی قیادت کر چکے ہیں۔ یوکرین سے جنگ میں ان کا کام فوج کو تربیت دے کر محاذ پر بھیجنا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined