روسی حکومت کی گزارش پر اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل (یو این ایس سی) نے جمعہ کو ایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے۔ یہ میٹنگ اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پالینسکی کے ذریعہ عالمی باڈی سے ’یوکرین کے علاقہ میں امریکہ کی فوجی نامیاتی سرگرمیوں پر بحث‘ کرنے کے لیے ایمرجنسی میٹنگ بلانے کی گزارش کرنے کے بعد بلائی گئی ہے۔
Published: undefined
دراصل ماسکو نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی تجربہ گاہوں میں نامیاتی سالحوں کے ڈیولپمنٹ کے لیے امریکہ فنڈ مہیا کرا رہا ہے۔ روس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں ملے دستاویز سے پتہ چلا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کے ذریعہ دی گئی رقم سے نامیاتی اسلحوں کی مینوفیکچرنگ یوکرینی تجربہ گاہوں میں کی گئی ہے۔ حالانکہ وزارت نے دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ امریکہ کی قیادت والے فوجی نامیاتی پروگرام کے تحت لویو، خرکیف اور پولٹاوا میں 30 سے زائد تجربہ گاہیں ایجنٹوں کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان امریکہ نے الزامات کو خارج کر دیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یہ یوکرین اور دیگر ممالک میں سالوں سے روسیوں کے ذریعہ بار بار لگایا گیا الزام ہے، جسے خارج کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم سبھی کو یوکرین میں روس کے ذریعہ کیمیائی یا نامیاتی اسلحوں کا ممکنہ طور پر استعمال کرنے پر نظر رکھنی چاہیے یا ان کا استعمال کرنے کے لیے ایک جھوٹی مہم چلانے پر محتاط رہنا چاہیے۔‘‘ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس نے جمعرات کو امریکی سینیٹ انٹلیجنس کمیٹی کو گواہی دیتے ہوئے روس کے الزامات کو جھٹ بتایا۔
Published: undefined
جمعہ کو اپنے تازہ ویڈیو خطاب میں یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے بھی کہا کہ ان کے ملک میں کوئی کیمیائی یا اجتماعی تباہی کے دیگر اسلحے تیار نہیں کیے گئے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں ایک اہم ملک، ایک اہم وطن کا صدر ہوں اور دو بچوں کا والد ہوں۔ میری زمین پر کوئی کیمیائی یا اجتماعی تباہی کے دیگر اسلحے تیار نہیں کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا یہ جانتی ہے کہ اگر روس ہمارے خلاف ایسا کچھ کرتا ہے تو اس سے سب سے سخت پابندیوں کا جواب ملے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined