دیگر ممالک

اومیکرون نے ہانگ کانگ کی ’زیرو کووڈ کیس پالیسی‘ کو کیا تہس نہس، پانچویں لہر کا قہر جاری

اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہانگ کانگ کی اس وقت جو حالت ہے، اس کی بڑی وجہ ٹیکہ کاری کی دھیمی رفتار ہے، ہانگ کانگ میں کئی لوگوں کو ابھی تک کورونا ویکسین کا ٹیکہ نہیں لگا ہے۔

کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
کورونا وائرس، تصویر یو این آئی 

دنیا میں کورونا کے اومیکرون ویریئنٹ کا قہر اب کم ہو گیا ہے، لیکن جس ہانگ کانگ میں طویل مدت سے ’زیرو کووڈ کیس پالیسی‘ چل رہی ہے، وہاں پر حالات دن بہ دن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہانگ کانگ میں 55 ہزار سے زیادہ معاملے منظر عام پر آئے ہیں۔ اس وقت ہانگ کانگ میں کورونا کی پانچویں لہر کا قہر جاری ہے اور اس کا سبب اومیکرون ویریئنٹ ہی ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق مارچ کے آخر تک ہانگ کانگ میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ ماہرین یہ مان کر چل رہے ہیں کہ مارچ کے آخر میں کورونا کی پانچویں لہر اپنے عروج پر ہوگی اور پھر معاملے دھیرے دھیرے کم ہونے شروع ہو جائیں گے۔ اس وقت ہانگ کانگ کی حالت انتہائی خراب نظر آ رہی ہے۔ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ حالات ایسے بن گئے ہیں کہ کئی مقامات پر آئسولیشن سنٹر بنائے جا رہے ہیں۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ کہ پہلے سے خستہ حال طبی خدمات پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔

Published: undefined

اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہانگ کانگ کی اس وقت جو حالت ہے، اس کی بڑی وجہ ٹیکہ کاری کی دھیمی رفتار ہے۔ ہانگ کانگ میں کئی لوگوں کو ابھی تک کورونا ویکسین کا ٹیکہ نہیں لگا ہے۔ اس وقت جو اموات ہو رہی ہیں، ان میں سے بیشتر لوگ وہی ہیں جنھوں نے ویکسین کی ایک بھی خوراک نہیں لی ہے۔ ایک ہفتے کے اندر ہانگ کانگ میں 300 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز بھی دو سے تین دنوں کے اندر دوگنے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل ایک دن میں 7500 نئے کیسز درج کیے گئے تھے، لیکن اب یہ تعداد 24 گھنٹوں میں 55000 تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو آئندہ 15 دن ہانگ کانگ کے لیے بہت اہم گزرنے والے ہیں۔ اگر کورونا کی رفتار اسی طرح بڑھتی رہی تو تباہی کا منظر سامنے آ سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined