دیگر ممالک

نائیجیریا: گیسولین ٹینکر دھماکہ میں ہلاکتوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی، اب تک 98 افراد کی موت، کئی کی حالت اب بھی سنگین

نائیجر اسٹیٹ کے لیے قومی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے آپریشن چیف حسینی عیسیٰ نے کہا کہ ایسا امکان ہے کہ مہلوکین کی تعداد مزید بڑھے گی، اس حادثہ کے بعد نائیجیریا میں پٹرول کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>نائجیریا میں ٹینکر دھماکہ، تصویر 'ایکس'&nbsp;<a href="https://x.com/BBCWorld">@BBCWorld</a></p></div>

نائجیریا میں ٹینکر دھماکہ، تصویر 'ایکس' @BBCWorld

 

نائیجیریا کے شمال وسطی حصے میں گزشتہ دنوں گیسولین ٹینکر دھماکہ ہوا تھا جس میں درجنوں افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اس حادثہ میں لوگ بڑی تعداد میں زخمی بھی ہوئے تھے اور ان میں سے بھی کچھ لوگوں کی اب موت واقع ہو گئی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 98 ہو چکی ہے اور کئی زندگیاں اب بھی موت سے جنگ لڑ رہی ہیں۔

Published: undefined

19 جنوری کو ہوئے اس دھماکہ کے بعد مقامی انتظامیہ نے حالات کو سنبھالنے کی پوری کوشش کی ہے۔ نائیجر اسٹیٹ کے لیے قومی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے آپریشن چیف حسینی عیسیٰ نے کہا کہ ایسا امکان ہے کہ مہلوکین کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ یہ حادثہ لوٹ پاٹ کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔

Published: undefined

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ افریقہ کے سب سے بڑے تیل پروڈکشن کرنے والے ملک نائیجیریا میں ایسے واقعات اب عام ہو چکے ہیں۔ اس طرح کے حادثات میں اب تک سینکڑوں لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اکتوبر 2024 میں جگاوا اسٹیٹ میں اسی طرح کا دھماکہ ہوا تھا جس میں 147 لوگ مارے گئے تھے۔ یہ نائیجیریا میں سب سے خراب حادثات میں سے ایک تھا۔ ایندھن مہنگا ہونے کے سبب لوگ لوٹ پاٹ کی کوشش میں لگے رہتے ہیں، تاکہ ایندھن کا بوجھ الگ سے نہ پڑے۔ لیکن یہ کوشش کئی لوگوں کے لیے ہلاکت خیز ثابت ہوتی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایک سال قبل صدر نے پٹرول پر دی جانے والی سبسیڈی کو ہٹا لیا تھا۔ صدر کے اس فیصلے کے بعد لوٹ پاٹ کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں اور اس دوران حادثات بھی سرزد ہوئے ہیں۔ اس طرح کے حادثات سامنے آنے کے بعد وہاں کے لوگ سخت سفری اصولوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت سے بھی ایندھن وغیرہ کی گاڑیوں کے لیے الگ راستہ یا پھر الگ انتظام کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined