’ناٹو‘ سکریٹری جنرل مارک روٹ۔ تصویر ’انسٹاگرام‘
’ناٹو‘ کے سکریٹری جنرل نے انتباہ کیا ہے کہ اگر برازیل، چین اور ہندوستان جیسے ملک روس کے ساتھ اپنا کاروبار کرنا جاری رکھتے ہیں تو ان پر بھی اقتصادی پابندی (سکنڈری سیکشنس کی شکل میں) عائد کی جا سکتی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی ایک دن پہلے ہی یوکرین کے لیے ناٹو کے توسط سے نئے اسلحوں کا اعلان کیا تھا اور ساتھ میں 50 دنوں میں امن سمجھوتہ نہیں ہونے کی حالت میں روس سے سامان خریدنے والے ملکوں پر 100 فیصد سکنڈری ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔
Published: undefined
ٹرمپ کے اس اعلان کے اگلے دن ناٹو کے سکریٹری جنرل امریکی کانگریس میں سینیٹروں کے ساتھ میٹنگ کو خطاب کر رہے تھے اور یہیں پر انہوں نے برازیل، چین اور ہندوستان جیسے ملکوں کو یہ دھمکی دی۔
Published: undefined
’ناٹو‘ کے سکریٹری جنرل مارک روٹ نے پیر کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے بدھ کو صحافیوں سے کہا، ’’ان تینوں ملکوں کے لیے میری حوصلہ افزائی، خاص طور سے یہ ہے کہ اگر آپ ابھی بیجنگ میں رہتے ہیں، یا دہلی میں ہیں یا آپ برازیل کے صدر ہیں، تو آپ شاید اس پر غور کرنا چاہیں گے، کیونکہ یہ آپ کو بہت بھاری پڑ سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
روٹ نے آگے کہا، ’’تو براہ کرم ولادیمیر پوتن کو فون کریں اور ان کو بتائیں کہ انہیں امن مذاکرات کے بارے میں سنجیدہ ہونا ہوگا، نہیں تو اس کی الٹی مار برازیل، ہندوستان اور چین پر بڑے پیمانے پر جھیلنی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
روٹ نے کہا کہ یورپ یہ یقینی کرنے کے لیے رقم جٹائے گا کہ امن مذاکرات میں یوکرین سب سے اچھی حالت میں ہو، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ معاہدے کے تحت امریکہ اب یوکرین کو بڑے پیمانے پر اسلحہ کی سپلائی کرے گا نہ صرف فضائی دفاع، میزائلیں، یورپی لوگوں کے ذریعہ ادائیگی کیے گئے گولہ بارود بھی۔
Published: undefined
دوسری طرف ریپبلکن امریکی سینیٹر تھام ٹیلیس نے اقدامات کے اعلان کے لیے ٹرمپ کی تعریف کی لیکن کہا کہ 50 دن کی تاخیر انہیں پریشان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں فکر ہے کہ پوتن جنگ جیتنے کے لیے 50 دنوں کا استعال کرنے کی کوشش کریں گے، یا قتل کرنے اور ممکنہ طور سے بات چیت کی بنیاد کے طور پر زیادہ زمین ہڑپنے کے بعد امن سمجھوتے پر بات چیت کرنے کے لیے بہتر حالت میں ہوں گے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ’ناٹو‘ جس کا پورا نام نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن ہے، ایک فوجی اتحاد ہے جو 31 ملکوں ایک گروپ ہے، جس میں یورپ اور شمالی امریکہ کے ملک شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined