
فائل تصویر آئی اے این ایس
جنوبی کوریا میں 3 جون 2025 کو ہونے والے خصوصی صدارتی انتخابات میں لبرل پارٹی کے امیدوار لی جے میونگ نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں اپنے مخالف کم مون سو کے خلاف واضح کامیابی ملی ہے۔ قدامت پسند رہنما کم مون سو نے بھی اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔
Published: undefined
یہ انتخاب اس غیر معمولی سیاسی بحران کے بعد ہوا جس میں سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لاء لگانے کی کوشش کی تھی، جنہیں بعد میں مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یون نے اپنی پانچ سالہ مدت کے وسط میں 3 دسمبر 2024 کو مارشل لاء کا اعلان کیا، جس نے نہ صرف جنوبی کوریا بلکہ پوری دنیا کو چونکا دیا تھا۔ 1987 میں جمہوریت کی بحالی کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ کسی صدر نے ایسا قدم اٹھایا۔
Published: undefined
یون کے فیصلے نے ملک بھر میں احتجاج اور سیاسی ہلچل کو جنم دیا۔ پارلیمنٹ میں مواخذے کی تحریک منظور کرتے ہوئے صدر کو عہدے سے ہٹا دیاگیا تھا۔ اپریل 2025 میں، آئینی عدالت نے یون کو باضابطہ طور پر عہدے سے ہٹا دیا، جس کے بعد ان کے خلاف غداری اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے تحت فوجداری مقدمات شروع ہوئے۔
Published: undefined
اس سیاسی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جون 2025 میں خصوصی صدارتی انتخابات ہوئے، جس میں یون سک یول لڑنے کے لیے نااہل ہو گئے۔ لی جے میونگ نے اپنی مہم کو یون اور اس کی قدامت پسند پیپلز پاور پارٹی کی ناکامیوں کے خلاف "عوام کے فیصلے کا دن" قرار دیا۔ انتخابات میں تقریباً 80 فیصد ووٹ ڈالے گئے جو کہ 1997 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
Published: undefined
لی جے میونگ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ملک میں اتحاد، اقتصادی بحالی اور شمالی کوریا کے ساتھ امن قائم کرنے پر توجہ دیں گے۔ ان کی جیت کو یون کے متنازعہ فیصلوں کے خلاف مینڈیٹ اور قدامت پسند پارٹی کی ناکامی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یون حکومت میں وزیر محنت رہ چکے کم مون سو نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے لی کو جیت پر مبارکباد دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined