دیگر ممالک

اسرائیلی فوج کی بے رحمی، غزہ میں کھانا پانی کی تلاش میں مارے گئے 798 فلسطینی، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف

615 اموات امریکہ اور اسرائیل حامی غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے مراکز کے آس پاس ہوئیں۔ اقوام متحدہ نے جی ایچ ایف کے امدادی ماڈل کو غیر محفوظ قرار دیا ہے اور اسے ظلم کے جرائم سے جوڑا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ میں&nbsp; امداد کے منتظر خواتین اور بچے (فائل) / Getty Images</p></div>

غزہ میں  امداد کے منتظر خواتین اور بچے (فائل) / Getty Images

 
Anadolu

اقوام متحدہ حقوق انسانی دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے غزہ میں قتل عام پر تازہ رپورٹ جاری کی ہے۔ اس کے مطابق غزہ میں گزشتہ 6 ہفتے میں امداد تقسیم مراکز اور قافلوں کے پاس 798 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں سے 615 اموات امریکہ اور اسرائیل حامی غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے مراکز کے آس پاس ہوئیں۔ 183 اموات دیگر راحت گروپوں کے قافلوں کے راستے میں ہوئی۔ او ایچ سی ایچ آر کے مطابق زیادہ تر زخمیوں کو گولی لگنے سے چوٹیں آئیں۔ یہ حالت انصاف پسندی کے معیار کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ اقوام متحدہ نے جی ایچ ایف کے امدادی ماڈل کو غیر محفوظ قرار دیا ہے اور اسے ظلم کے جرائم سے جوڑا ہے۔

Published: undefined

او ایچ سی ایچ آر نے اپنے اعداد و شمار کو صحیح بتاتے ہوئے اسے اکٹھا کرنے کا طریقہ بھی بتایا ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ اس کے اعداد و شمار غزہ کے اسپتالوں، قبرستانوں، کنبوں، محکمہ صحت، غیر سرکاری تنظیموں اور وہاں موجود اپنے ساتھیوں سے ملی اطلاعات پر مبنی ہیں۔

Published: undefined

دوسری طرف جی ایچ ایف نے اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کو جھوٹا اور گمراہ کن بتاتے ہوئے خارج کر دیا ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ سب سے شدید حملے اقوام متحدہ کے قافلوں سے جڑے ہیں۔ جی ایچ ایف نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پانچ ہفتہ میں غزہ میں 7 کروڑ سے زیادہ فوڈ پیکٹ تقسیم کیے ہیں، جبکہ دیگر انسانی گروپوں کی امداد کو حماس یا جرائم پیشہ گروہ نے لوٹ لیا۔ اقوام متحدہ نے امداد کی لوٹ کے واقعات کی تصدیق کی ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے بتایا کہ غزہ میں کھانا لے جانے والے زیادہ تر ٹرکوں کو بھوکے لوگوں نے روک لیا۔

Published: undefined

وہیں اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنی فوجی مہمات کے دوران امدادی گروپ کو حماس کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے جس میں باڑ اور اشارہ شامل ہیں۔ حالانکہ غزہ میں 21 مہینے سے چل رہی فوجی کارروائی کی وجہ سے کھانا اور دیگر بنیادی سپلائی کی بھاری کمی ہو گئی ہے۔ 23 لاکھ کی آبادی میں سے زیادہ تر منتقل ہو چکے ہیں۔ او ایچ سی ایچ آر نے امداد حاصل کرنے کی کوشش میں مارے گئے لوگوں کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان متشدد واقعات کی وجوہات کا پتہ لگایا جاسکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined