دیگر ممالک

غزہ کے اسپتال سے سینکڑوں مریض غائب! اسرائیلی حملہ تیز ہونے سے ہر طرف خوف کا عالم

غزہ میں فی الحال صرف ایک ہی اسپتال کام کر رہا ہے، غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 جنوری تک ہوئے حملے میں 225 فلسطینی ہلاک، جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

غزہ، تصویر آئی اے این ایس

 

غزہ میں اسرائیلی حملہ نے ایک بار پھر شدت اختیار کر لی ہے جس کی وجہ سے ہر طرف خوف کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کے کمانڈ سنٹر کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے۔ آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کا پورا نیٹورک ہی تباہ کر دیا ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الاقصیٰ مارٹرس اسپتال پر ایک بار پھر زوردار حملہ کیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ہوائی حملے کے بعد 100 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او اور یو این نے پیر کے روز ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں اسپتال کا میڈیکل اسٹاف اور 600 مریض اسپتال سے غائب بتائے گئے ہیں۔ ان کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

دراصل اسرائیلی حملوں کے بعد اسپتال میں بڑی تعداد میں زخمی لوگ رکھے گئے تھے۔ اسٹاف ان کا علاج کرنے میں مصروف تھا۔ حالانکہ اب وہاں سے سینکڑوں مریض لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ اس تعلق سے کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں بتایا جا رہا ہے کہ وہ مریض ہلاک ہو چکے ہیں یا پھر کسی دوسری جگہ انھیں منتقل کیا گیا ہے۔ تشویشناک بات یہ بھی ہے کہ غزہ میں اب صرف ایک ہی اسپتال ’ڈیر البلاح‘ کام کر رہا ہے۔ اتوار کو یو این اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیم اس اسپتال کا دورہ کرنے پہنچی تھی۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 تاریخ تک ہوئے حملے میں 225 فلسطینی مارے گئے ہیں اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

Published: undefined

افسران کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں علاج کرنے والے اسٹاف کی تعداد بہت کم ہے۔ اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کم از کم 600 مریضوں اور ہیلتھ ورکرس کو اسپتال چھوڑنا پڑا ہے۔ افسران کے مطابق ہر منٹ اسپتال میں نئے مریض پہنچتے ہیں۔ اسرائیل نے اس علاقے کو خالی کرنے کی تنبیہ دی ہے۔ ایسے میں سینکڑوں ایمرجنسی کیسز دیکھنے کے لیے صرف ایک دو ڈاکٹر ہی بچے ہیں۔

Published: undefined

اسپتال اب صرف 30 فیصد اسٹاف کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اسپتالوں کی حالت بہت خستہ ہے۔ یہاں فرش پر خون بکھرا پڑا ہے۔ اسی میں مریض بھی پڑے ہوئے ہیں۔ ان تک ڈاکٹروں کی رسائی بھی مشکل ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ الاقصیٰ وسطی غزہ میں واقع بڑا اسپتال ہے اور اسے بچانا ضروری ہے۔

Published: undefined

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ بین الاقوامی دباؤ کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل لگاتار غزہ میں اسپتالوں اور رہائشی علاقوں پر بمباری کر رہا ہے۔ اس درمیان غزہ کی وزارت صحت نے جانکاری دی ہے کہ اب تک اسرائیلی حملے میں 22722 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بیشتر خواتین و بچے ہیں۔ حالانکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے ٹھکانوں کو ہی نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کے مطابق حماس کے کمانڈرس اسپتالوں میں بھی چھپے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined