دیگر ممالک

ملا ئیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو پارٹی سے بھی باہر کیا

حکمراں جماعت کے مطابق مہاتیر کی رکنیت خود ہی سے اس وقت ختم ہو گئی تھی جب انہوں نے محیی الدین یاسین کو بطور وزیر اعظم اور پارٹی سربراہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

ملائیشیا میں سیاسی اٹھا پٹک جاری ہے اور اب ملائیشیا کےنو منتخب وزیراعظم محیی الدین یاسین کی زیر قیادت حکمراں جماعت نے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد اور 4 دیگر ارکان کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا یا ہے۔

Published: undefined

اس سلسلے میں حکمراں جماعت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 94 سالہ مہاتیر محمدکی پارٹی رکنیت فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ مہاتیر جو کہ پارٹی چیئرمین تھے ان کے ساتھ چار دیگر ارکان پارلیمنٹ کو بھی پارٹی سے نکال دیاگیاہے ۔

Published: undefined

مہاتیر سمیت پانچوں ارکان پارلیمنٹ رواں ماہ 18 مئی کو ہونے والے پارلیمنٹ کے ایک مختصر اجلاس میں اپوزیشن کی نشستوں پر منتقل ہو گئے تھے۔ حکمراں جماعت کے مطابق مہاتیر کی رکنیت خود ہی سے اس وقت ختم ہو گئی تھی جب انہوں نے محیی الدین یاسین کو بطور وزیر اعظم اور پارٹی سربراہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ یاسین جو مہاتیر کے ایک قابل اعتماد معاون تھے وہ رواں سال مارچ میں غیر متوقع طور پر وزیر اعظم کے طور پر منتخب ہو گئے۔ اس سے قبل انہوں نے سابق حکمراں جماعت کے ساتھ اتحاد تشکیل دیا تھا تا کہ پارلیمںٹ میں اکثریت کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔

Published: undefined

اُس موقع پر ملائیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ کا کہنا تھا کہ "ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا جاری رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی لہذا وفاقی آئین کی روشنی میں یہ نظر آ رہا ہے کہ محیی الدین یاسین کو ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت حاصل ہے اور وہ ملک کے آٹھویں وزیر اعظم کے طور پر مقرر کیے جانے کے اہل ہیں"۔

Published: undefined

یہ آخری اقدام مہاتیر کی حکمرانی کا اختتام تھا۔ انہیں دو طرف سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پہلا یہ کہ پارٹی کی سربراہی اور پھر رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا اور دوسرا یہ کہ ان کے حریف یاسین کو حکومت کی سربراہی سونپ دی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined