اپریل کی گیارہ تاریخ کو ہونے والے ورکرز پارٹی کے اجلاس میں کم جونگ اُن کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا۔ منظرعام سے غائب ہونے کی وجہ سے اُن کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ کم جونگ اُن اپنے دادا کم السونگ کی پندرہ اپریل کو منائی جانے والی سالگرہ کی تقریبات میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔ سونگ شمالی کوریا کے بانی ہیں اور ان کی سالگرہ اس ملک میں منائی جانے والی ایک اہم ترین تقریب ہوتی ہے۔
Published: undefined
ذرائع ابلاغ خفیہ اطلاعات اورپیونگ یانگ کی ناقد برادریوں کا کہنا ہے کہ دل کے ایک آپریشن کے بعد سینتیس سالہ کم کی حالت انتہائی نازک ہے۔ اس صورتحال میں کم کے ممکنہ جانشیں کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
سیول کے سیجونگ انسٹیٹیوٹ کے لی سیئونگ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،'' اس بارے میں کوئی شفافیت موجود نہیں ہے کہ شمالی کوریا کا اگلا رہنما کون ہو گا۔ اس بارے میں غیر یقینی پائی جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
شمالی کوریا کی حکومت قانونی طور پر ایک طرح سے کم خاندان سے جڑی ہوئی ہے۔ کم جونگ ان کے حصے میں اپنے ملک کی باگ ڈور 2011ء میں اُن کے والد کم جونگ ال کے انتقال کے بعد آئی تھی۔ کم جونگ ال 1994ء میں اپنے والد کم السونگ کے مرنے کے بعد شمالی کوریا کے سربراہ بننے تھے۔
Published: undefined
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ کم کو اگر کچھ ہوتا ہے تو ان کی بہن' کم یو جونگ‘ جانشیں کے حوالے سے بہترین انتخاب ہو سکتی ہیں۔
Published: undefined
کوریائی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ دونوں بہن اور بھائی ایک دوسرے سے بہت ہی قریب ہیں اور ان دونوں نے 1990ء کی دہائی کے آخری سال سوئٹزرلینڈ میں ایک ساتھ گزارے ہیں۔ سیول کی یونسی یونیورسٹی کے بونگینگ شک نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''کم جونگ ان اور کم یو جونگ نے بہت ساری چیزیں ایک ساتھ کی ہیں اور شمالی کوریا واپس آنے کے بعد بھی ان دونوں کے رشتے میں پہلے جیسی قربت برقرار رہی۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
اکتوبر2017ء میں کم جونگ اُن نے اپنی بہن کو اپنی آنٹی 'کم کیونگ ہی‘ کی جگہ ملک کے اہم ترین پولٹ بیورو کا متبادل رکن بنا دیا تھا۔ کم جونگ ال جب تک حیات تھے تب بھی 'کم کیونگ ہی‘ ایک بہت ہی با اختیار شخصیت سمجھی جاتی ہیں۔
Published: undefined
جنوری2017 ء میں امریکی محکمہ خزانہ نے اس وقت 28 سالہ کم یو جونگ اور کئی دیگر شمالی کوریائی عہدیداروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ ایک اور ماہر مشائیل مادین نے ڈی ڈبلیو کو دیےگئے اپنے ایک سابقہ انٹرویو میں کم یو جونگ کو اپنے بھائی کا قابل بھروسہ ہمراز قرار دیا تھا۔
Published: undefined
کم جونگ ال کے سات بچوں میں کم یو جونگ سب سے چھوٹی ہیں۔ کم جونگ اُن اور کم یو جونگ کو ابتدائی طور پر گھر پر پڑھایا گیا تھا۔ بعدازاں ان دونوں نے سوئس وفاقی شہربیرن کے قریب دو اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔
Published: undefined
کم یو جونگ پہلی مرتبہ اس وقت نظروں میں آئیں، جب 2010ء میں انہیں اپنے والد کی سیکرٹری کے ہمراہ دیکھا گیا۔ اس کے بعد وہ مختلف عہدوں پر فائز رہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی شادی چوئے سونگ سے ہوئی ہے، جو چوئے روینگ ہے کے صاحبزادے ہیں۔ چوئے روینگ ہے کو بھی شمالی کوریا کے ایک ممکنہ سربراہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined