پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سوئٹزرلینڈ میں جاری عالمی اقتصادی فورم میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کسی کے حق میں نہیں۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ سے بھی کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔
Published: undefined
داووس فورم میں جب ان سے پوچھا گیا کہ صدر ٹرمپ نے ان کی بات پر کیا ردعمل دیا، تو عمران خان نے مسکرا کر بتایا کہ ''انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔‘‘ تاہم عمران خان نے کہا کہ ان کے خیال میں صدر ٹرمپ ان کا نقطہ نظر سمجھتے ہیں۔
Published: undefined
پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 2019ء ملک میں امن و امان کے لحاظ سے محفوظ ترین سال تھا، جس کے لیے افواج پاکستان مبارکباد کی مستحق ہیں۔ ان کے مطابق یہی وجہ ہے کہ پاکستان آنے والے سیاحوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوا۔
Published: undefined
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کے فروغ کی بڑی گنجائش ہے کیوں کہ پاکستان میں ہندوؤں، سکھوں اور بُدھ مت عقیدے کے لوگوں کے اہم مقامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں کی خوبصورتی اور پہاڑوں میں دنیا کی بہت دلچسپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ پاکستانی سیاحتی منصوبوں میں پیسہ لگائیں۔
Published: undefined
عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی طالبان دوبارہ متحرک ہو سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب اگر کوئی دہشت گردی ہے تو وہ سرحد پار افغانستان سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے پاکستان وہاں جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ طالبان اور افغان حکومت بیٹھ کر بات چیت کریں۔
Published: undefined
عمران خان نے شکایت کی کہ پاکستانی میڈیا ان کی معاشی پالیسیوں پر زبردست تنقید کرتا آیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اب جبکہ معیشت میں استحکام آ رہا ہے، انہیں پوری امید ہے کہ اس سال پاکستانی معیشت میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا