پاکستان کی طاقتور بزنس کمیونٹی کا حکومت پر دباؤ تھا کہ مالی نقصانات کے باعث لاک ڈاؤن میں خاطر خواہ نرمی کی جائے۔ جبکہ کراچی اور لاہور کی سرکردہ تاجر تنظیموں نے حکومتی پالیسی کا انتظار کیے بغیر پندرہ اپریل سے اپنی دوکانیں کھولنے کا اعلان کر دیا تھا۔ لیکن حکومت نے تمام صوبوں اور ماہرین سے مشاورت کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
منگل کو وفاقی کابینہ اور نیشل کورڈینیشن کمیٹی کے اجلاسوں کے بعد حکومتی فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت نے مشروط طور پر کاروبار کے کچھ شعبے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے سے بہت سارے لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، اس لیے اسے کھولنے سے لوگوں کی مشکلات میں کمی آئےگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں جلد ایک نیا آرڈننس نافذ کرے گی، جس میں تعمیراتی سیکٹر کے لیے نئی مراعات ہوں گی۔
Published: undefined
اسی طرح حکومت نے اپنا روزگار خود کمانے والے ہنر مند افراد کے لیے بھی نقل و حرکت میں نرمی کا اعلان کیا۔ ان میں پلمبر، نائی، الیکٹریشن وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم وزیراعظم نے متنبے کیا کہ، "ہمیں احتیاط اور کرنی ہے" تاکہ کورونا کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
Published: undefined
اسی طرح حکومت نے اپنا روزگار خود کمانے والے ہنر مند افراد کے لیے بھی نقل و حرکت میں نرمی کا اعلان کیا۔ ان میں پلمبر، نائی، الیکٹریشن وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم وزیراعظم نے متنبے کیا کہ، "ہمیں احتیاط اور کرنی ہے" تاکہ کورونا کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
Published: undefined
پاکستان میں بعض مذہبی تنظیموں نے دھمکی دی ہے کہ رمضان میں حکومت عبادت اور تراویح کے لیے مساجد بند نہیں کرا سکتی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں علماء سے مشاورت کرے گی تاکہ رمضان میں عبادت بھی ہو سکے لیکن قوم کی صحت بھی محفوظ رہے۔
Published: undefined
وزیراعظم نے مزید کہا کہ رمضان سے پہلے کاروباری طبقے کی طرف سے روایتی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ روکنے کے لیے حکومت ایک نیا قانون لا رہی ہے، جس کے تحت اس کام میں ملوث لوگوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
Published: undefined
اس موقع پر وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے "احساس پروگرام" کے تحت ملک کے غریب ترین لوگوں تک نقد رقم پہنچانے کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد غیر سیاسی بنیادوں پر لوگوں کو شفاف طریقے سے پہنچائی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے اسے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ہنگامی امدادی پروگرام قرار دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined