خبریں

استاد کو تشدد کر کے ہلاک کرنے والے فوجیوں کو سزائے موت

سوڈان ميں اس سال کے اوائل ميں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ايک استاد کو اغواء کر کے ہلاک کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

استاد کو تشدد کر کے ہلاک کرنے والے فوجیوں کو سزائے موت
استاد کو تشدد کر کے ہلاک کرنے والے فوجیوں کو سزائے موت 

افريقی ملک سوڈان ميں ايک عدالت نے ملکی سکيورٹی اداروں کے ستائيس اہلکاروں کے ليے سزائے موت کا حکم ديا ہے۔ مجرمان کو يہ سزا اسی سال ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ايک استاد کو اغواء کرنے اور اسے تشدد کا نشانہ بن کر ہلاک کرنے پر سنائی گئی ہے۔ سزا يافتہ مجرمان ميں ملکی خفيہ ايجنسی کے اہلکاروں کے علاوہ اس جيل ميں کام کرنے والے پوليس اہلکار بھی شامل ہيں، جس ميں مقتول استاد کی تشدد کے نتيجے ميں ہلاکت واقع ہوئی تھی۔

Published: undefined

سوڈان ميں اس استاد کی ہلاکت حکومت مخالف تحريک ميں ايک اہم موڑ کی حيثيت رکھتی ہے۔ اس واقعے کے بعد مظاہرين ميں ايک نئی تحريک پيدا ہوئی کہ وہ سکيورٹی فورسز کی 'ظالمانہ‘ کارروائيوں کے خلاف باہر نکليں۔ قريب ايک برس قبل شروع ہونے والے مظاہروں ميں دو سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مظاہروں کے بعد عوام کا مطالبہ تھا کہ اس دوران ہونے والی اموات کی تحقيقات کے ليے آزاد ججز تعينات کيے جائيں۔ يہ مطالبہ اب جا کر پورا ہوا ہے۔ شديد عوامی احتجاج کے بعد بالآخر سوڈانی فوج نے عرصہ دراز سے اقتدار پر قابض سابق صدر عمر البشير کی حکومت ختم کرائی۔ احتجاج کا يہ سلسلہ کھانے پينے کی اشياء کی قيمتوں ميں اضافے سے شروع ہوا تھا۔

Published: undefined

مقتول استاد کے بارے ميں پہلے يہ کہا گيا تھا کہ وہ ايک بيماری کے نتيجے ميں ہلاک ہوئے تاہم بعد ازاں رياستی اداروں کی تفتيش سے اس بات کا تعين ہوا کہ مقتول کو شديد تشدد کا نشانہ بنايا گيا تھا۔ دارالحکومت خرطوم ميں عدالتی فيصلہ سامنے آنے کے موقع پر سينکڑوں افراد نے ملکی پرچم لہرا کر اپنے اطمینان کا اظہار بھی کيا۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ سزائے موت کے فيصلے پر عملدرآمد کب ہو گا؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined