خبریں

ہانگ کانگ: مظاہرین کے خلاف مہم چلانے والے سینکڑوں اکاؤنٹس بند

گزشتہ روز ٹویٹر اور فیس بک  نے ایسے سینکڑوں اکاؤٹنس بند کر دیے ہیں، جو ہانگ کانگ مظاہرین  کے خلاف مہم جاری رکھے ہوئے تھے۔ اب گوگل اور یوٹیوب نے بھی ایسے اکاؤنٹس بند کردئے ہیں۔

ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف مہم چلانے والے سینکڑوں اکاؤنٹس بند
ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف مہم چلانے والے سینکڑوں اکاؤنٹس بند 

یوٹیوب اور گوگل کی ویڈیو اسٹریمنگ سروس نے جمعرات کو کہا ہے کہ انہوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر اُن سینکڑوں چینلز کو غیر فعال کردیا ہے، جو ہانگ کانگ کے جمہوریت نواز مظاہروں کے خلاف ایک منظم مہم چلا رہے تھے۔ گوگل اور یوٹیوب نے کہا ہے کہ اکاؤنٹس کی اصلیت چھپانے کے لیے 'وی پی این‘ اور دیگر طریقے استعمال کیے گئے ہیں۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

ہانگ کانگ سن1997 میں ''ایک ملک ، دو نظام‘‘ کے تصور کے تحت چین کا حصہ بنا تھا۔ یہ گزشتہ کچھ عرصے سے ایک غیرمعمولی سیاسی بحران کی زد میں ہے، جس کے باعث لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

سکیورٹی خطرات کا تجزیہ کرنے والے گوگل کے ایک گروپ سے منسلک شین ہنٹلی نے آن لائن پوسٹ میں لکھا کہ، ''ہم نے 210 چینلز کو اُس وقت غیر فعال کر دیا، جب ہم نے دیکھا کہ یہ چینلز ایک نیٹ ورک کی طرح مربوط انداز سے ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف ویڈیوز اپ لوڈ کر رہے ہیں۔‘‘

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

گوگل کے مطابق ''ان اکاؤنٹس کی اصلیت کو چھپانے کے لئے VPN اور دوسرے طریقوں کا استعمال کیا گیا تھا۔ 'وی پی این‘ یعنی 'ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس‘، کو اکثر علاقائی پابندیوں اور سینسرشپ سے بچنے اور لوکیشن خفیہ رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

قبل ازیں سوشل میڈیا کی دو کمپنیوں ٹویٹر اور فیس بک نے الزام لگایا تھا کہ ان کے پلیٹ فارمز پر ہانگ کانگ میں جاری تحریک کو نقصان پہنچانے کے لیے چینی حکومت منظم مہم چلانے میں ملوث ہے۔ تاہم گوگل کی جانب سے براہ راست چینی حکومت پر ان سرگرمیوں کا الزام نہیں عائد کیا گیا لیکن ان کا یہ اقدام فیس بک اور ٹویٹر کے الزامات کی تائید کرتا ہے۔ ہنٹلی نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا موقف فیس بک اور ٹوئٹر کے چین سے متعلق حالیہ مشاہدات اور اقدامات سے مطابقت رکھتا ہے۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

گزشتہ چند برسوں سے سوشل میڈیا کمپنیوں پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ یہ جعلی خبروں کی روک تھام میں ناکام ہو رہی ہیں۔ ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے ان اکاؤنٹس کی بندش دراصل فیک نیوز سے نمٹنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Aug 2019, 5:38 AM IST