روسی نیوز ایجنسی تاس نے ملکی وزارت دفاع کے ترجمان اگور کوناشنکوف کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ’’فضائی حملے روسی ایئرفورس کے جہازوں نے کیے‘‘۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے قبل ازیں کہا تھا کہ شامی باغیوں نے ہفتے کے روز شامی فورسز کے زیر کنٹرول شہر حلب میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔ اس حملے میں کلورین گیس کا استعمال کیا گیا۔
Published: undefined
کوناشنکوف کے مطابق روسی جنگی طیاروں نے حملہ آوروں کی پوزیشنوں کی شناخت اور کیمیائی حملے کے شواہد جمع کرنے کے بعد یہ بمباری کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بمباری کا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ باغی اس طرح کے ہتھیار دوبارہ استعمال نہ کرسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ان حملوں کے نتیجے میں باغیوں کے تمام اہداف کو تباہ کر دیا گیا۔‘‘
Published: undefined
شام کے سرکاری میڈیا اور شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی تنظیم ’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے بتایا تھا کہ شامی فورسز کے زیر کنٹرول شہر حلب میں باغیوں کے ایک حملے کے بعد قریب 100 شامی باشندوں کو ہسپتال داخل کرایا گیا جنہیں سانس لینے میں تکلیف کا سامنا تھا۔ شامی حکام کے مطابق باغیوں نے اس حملے میں مبینہ طور پر کلورین گیس کا استعمال کیا۔
Published: undefined
سیریئن آبزرویٹری کے مطابق آج اتوار 25 نومبر کو باغیوں کے زیر قبضہ آخری شامی علاقے ادلب میں باغیوں کی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ آبزرویٹری کے مطابق یہ حملے ممکنہ طور پر روس کی طرف سے کیے گئے۔
Published: undefined
روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے قبل ازیں کہا تھا کہ حلب کے رہائشی علاقے میں کلورین گیس سے بھرے شیل فائر کیے گئے۔ کوناشنکوف کے مطابق روسی فوج کے طبی ماہرین حلب پہنچے ہیں تاکہ متاثرین کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
Published: undefined
ا ب ا / ع آ (اے ایف پی)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined