جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد پاکستان اپنے ’خاص دوست‘ چین کو چھوڑ کر اب تک کسی بھی عالمی لیڈر کو اپنے حق میں کھڑا نہیں کر سکا ہے، جب کہ وہ لگاتار سرگرمی کے ساتھ اسٹرٹیجک اقدام کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی نجی طور پر دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان سے بات کر اس کی گزارش کی کہ ہندوستان کو متنبہ کیا جائے۔ ان ممالک میں مسلم اکثریتی ممالک بھی شامل ہیں، لیکن کسی نے پاکستان کا ساتھ نہیں دیا۔
Published: undefined
نریندر مودی حکومت نے 2014 میں پہلی بار اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی غیر ملکی رشتوں کو مضبوط کرنے پر خاص کام کیا۔ خصوصی طور پر خلیج ممالک کے ساتھ ہندوستان کے رشتوں کی بہترین پر کافی توجہ دی گئی۔ مانا جا رہا ہے کہ اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کو نظر انداز کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے کہا کہ جموں و کشمیر پر ہندوستان کے ذریعہ اٹھایا گیا قدم ان کا داخلی معاملہ ہے۔ یہاں تک کہ سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے بھی اس مسئلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جب کہ عمران نے انھیں فون کر اس بات کی شکایت کی تھی۔ نہ ہی ملیشیا کے مآثر محمد یا ترکی کے طیب اردغان نے اس مسئلے پر کچھ کہا ہے۔
Published: undefined
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (آئی آئی سی) کشمیر رابطہ گروپ کی ایمرجنسی میٹنگ بلانے کے لیے دوڑ کر جدہ گئے۔ آئی آئی سی کشمیر گروپ ہمیشہ سے کشمیر ایشو پر پاکستان کی حمایت کرتا رہا ہے، اس نے ہندوستان کے اس قدم کو غلط ٹھہرایا ہے، لیکن ہندوستان ہمیشہ اس گروپ کے بیانوں کو خارج کرتا رہا ہے۔
Published: undefined
اس کے باوجود پاکستان یہ سمجھنے میں ناکام رہا کہ ہندوستان نے خلیج ممالک کے ساتھ نہ صرف اپنے رشتے بہتر کیے ہیں بلکہ ہندوستان میں سیاسی استحکام نے بھی ان ممالک کے ذریعہ اپنے کام سے کام رکھنے پر دھیان دینے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ہندوستان سے رشتے بگاڑنے کی جگہ یہ ملک ہندوستان کے ساتھ رشتہ بنانے میں زیادہ دلچسپی دکھاتے ہیں۔
Published: undefined
یوں بھی خلیج ممالک نہ صرف جغرافیائی طور پر ہندوستان کے قریب ہیں، بلکہ وہاں تقریباً 76 لاکھ ہندوستانی رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں، جس میں سعودی عرب میں 28 لاکھ اور متحدہ عرب امارات میں 26 لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان کو کہیں سے جب سہارا نہیں ملا تو اسے صرف چین کا ہی آسرا نظر آیا۔ ویسے بھی قرض سے لدے پاکستان کے ساتھ کوئی بھی ملک سیدھے کھڑے ہونے کو تیار نظر نہیں آتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined