خبریں

امریکا اور طالبان کے مابین مجوزہ امن معاہدے پر پیش رفت

قطر میں امریکی حکام اور طالبان کے مذاکراتی وفد کے مابین امن مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے۔ طالبان ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز فریقین نے ممکنہ امن معاہدے کے کچھ نکات پر اتفاق کر لیا ہے۔

امریکا اور طالبان کے مابین مجوزہ امن معاہدے پر پیش رفت
امریکا اور طالبان کے مابین مجوزہ امن معاہدے پر پیش رفت 

افغانستان میں گزشتہ سترہ برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی حکام اور طالبان نمائندوں کے مابین جاری مذاکرات کا پہلا دور آج ہفتے کے روز مکمل ہو گیا ہے۔ طالبان کے ذرائع کے مطابق قطر میں جاری مذاکرات کے اس پہلے دور میں فریقین نے کئی اہم نکات پر اتفاق کیا ہے۔

Published: undefined

نیوز ایجنسی روئٹرز کے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذاکرات کے دوران دونوں فریقین یعنی امریکا اور طالبان، کی جانب سے لچک دکھائی گئی۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مستقبل میں ممکنہ امن معاہدہ طے پانے کے اٹھارہ ماہ کے اندر غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل جائیں گی۔

Published: undefined

سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد طالبان کے ساتھ چھ روز سے جاری مذاکرات کا پہلا دور ختم ہونے کے بعد کابل روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کر کے انہیں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔

Published: undefined

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام کے بعد کوئی مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا یا نہیں۔ کابل میں امریکی سفارت خانے نے بھی اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

Published: undefined

روئٹرز نے طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان نے واشنگٹن حکومت کا ایک دیرینہ مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے امریکا کو اس یقین دہانی کی پیش کش کر دی ہے کہ افغانستان مستقبل میں القاعدہ یا داعش کے جنگجوؤں کو امریکا اور اس کے اتحادی ممالک پر حملوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

Published: undefined

طالبان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی کے بارے میں ’ٹائم لائن‘ طے کریں گے لیکن افغان نمائندوں کے ساتھ مذاکرات صرف اسی وقت کیے جائیں گے جب فائر بندی پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

Published: undefined

نیوز ایجنسوں نے طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امن معاہدے کے لیے جن نکات پر اب تک اتفاق کیا گیا ہے ان میں فریقین کی جانب سے قیدیوں کی رہائی اور تبادلے، طالبان رہنماؤں پر عائد امریکی اور بین الاقوامی سفری پابندیوں کے خاتمے اور افغانستان میں ممکنہ جنگ بندی کے بعد عبوری حکومت کے قیام کے امکانات شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined