بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آج زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرنے کو لے کر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو اور 18 دیگر لوگوں کے ساتھ 500 نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ سبھی لیڈروں پر گاندھی میدان کے پاس بغیر اجازت مظاہرہ کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعہ اور وبائی امراض ایکٹ کی کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف تحریک کر رہے کسانوں کے ساتھ حکومت کی آج پانچویں دور کی میٹنگ بے نتیجہ ثابت ہونے کے بعد دہلی کی تقریباً سبھی سرحدوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ سنگھو، ٹیکری، غازی پور، ایرودا سمیت اتر پردیش اور ہریانہ سے ملحق کئی سرحدوں کو پولس نے بند کر دیا ہے تاکہ مظاہرین کسان دہلی میں داخل نہ ہو پائیں۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
کسان لیڈروں کی مرکزی وزراء کے ساتھ میٹنگ ختم ہو گئی ہے اور اس کے بعد کسان لیڈر حنان ملا کا بیان سامنے آیا ہے جنھوں نے کہا کہ ’’ہم میٹنگ کے شروع سے ہی مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے، ہم اس میں کسی طرح کی ترمیم نہیں چاہتے۔ بالآخر ہم لوگوں نے آئندہ میٹنگ 9 دسمبر کے لیے کہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ حکومت قانون واپس لے گی۔‘‘
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
کسان لیڈروں کے ساتھ مرکزی وزراء کی میٹنگ آج ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہو گئی ہے۔ میٹنگ کے آخر میں فیصلہ لیا گیا کہ آئندہ میٹنگ 9 دسمبر کو ہوگی جب کئی اہم نکات پر غور کیا جائے گا۔ کسان لیڈروں نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک ڈرافٹ تیار کر کے دے گی جس پر غور و خوض کے بعد ہی 9 دسمبر کی میٹنگ میں شرکت ہوگی۔ اس درمیان کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
آج کسان لیڈروں کے ساتھ مودی حکومت کے نمائندوں کی پانچویں دور کی بات چیت چل رہی ہے۔ لیکن اس میٹنگ کے دوران ناراض کسان لیڈروں نے ’مون ورَت‘ (خاموشی) اختیار کر لیا ہے اور پلے کارڈ ہاتھوں میں لے لیا ہے جس میں لکھا ہے ’یَس‘ یا ’نو‘۔ گویا کہ کسان لیڈران حکومت سے ’ہاں‘ یا ’نہ‘ میں جواب چاہتے ہیں کہ وہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ قبول کرتے ہیں یا نہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
عام آدمی پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا نے کہا، ’’روزانہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ میٹنگ ہو رہی ہے، اتنے سادہ اور صاف مطالبات ہیں تو روز میٹنگ کرنے کا کیا مطلب ہے۔ جس طرح سے آپ روز میٹنگ کئے جا رہے ہیں اس سے آپ کی نیت پر سوال کھڑا ہوتا ہے۔ اپنی نیت کو صاف رکھیں اور ملک کے کسانوں کے من کی بات مانیں۔‘‘
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
وگیان بھون میں جاری پانچویں دور کے مذاکرات کے دوران کسان نمائندگان نے کہا کہ وہ اس معاملہ کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب اور بات چیت نہیں چاہتے اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کسانوں کے مطالبات پر حکومت نے کیا فیصلہ لیا ہے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
بات چیت کے لئے پہنچے تقریباً 40 کسان لیڈران کا حکومت کے ساتھ مذاکرہ شروع ہو گیا ہے۔ کسان جہاں زرعی قوانین کو ختم کرانے پر بضد ہیں وہیں حکومت کی کسانوں کے خدشات کو دور کرنا اور ترمیم کی گنجائش تلاشنا چاہتی ہے لیکن قوانین کو پوری طرح منسوخ کرنا نہیں چاہتی۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
کسان لیڈران کا وفد دہلی کے وگیان بھون پہنچ چکا ہے، جہاں کسانوں اور حکومت کے درمیان 5 ویں دور کی بات چیت ہونی ہے۔ مرکزی وزیر نریندر تومر اور ریلوے کے وزیر پیوش گوئل کسانوں سے بات چیت کے لئے پہنچے ہیں۔ کسانوں کا وفت 40 لیڈران پر مشتمل ہے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں آر جے ڈی نے مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ کی قیادت کر رہے تیجسوی یادو نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت سیاہ زرعی قوانین کو واپس لے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف کسان دہلی بارڈر پر ڈٹے ہوئے ہیں اور آج حکومت کسان لیڈران سے اگلے دور کی بات چیت کرنے جا رہی ہے۔ بات چیت سے قبل وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر پیوش گوئل بھی موجود رہے۔
وزیر اعظم مودی کے ساتھ کسان تحریک کے حوالہ سے وزرا کی ہونے والی یہ میٹنگ صبح 11.40 پر ختم ہو گئی۔ یہ میٹنگ تقریباً 2 گھنٹہ تک جاری رہی۔ میٹنگ سے قبل وزیر زراعت نریندر تومر نے کہا کہ آج 2 بجے کسانوں سے میٹنگ ہوگی اور انہیں امید ہے کسان مثبت نظریہ سے سوچیں گے اور اس تحریک کو ترک کر دیں گے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ، “بہار کا کسان ایم ایس پی-اے پی ایم سی کے بغیر مصیبت میں ہیں اور اب وزیر اعظم نے پورے ملک کو اسی کنویں میں دھکیل دیا ہے۔”
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور آج یہ10ویں دن میں داخل ہوگیاہے۔ آج کسان نمائندوں اور حکومت کے بیچ پانچوے دور کی بات چیت ہوگی۔حکومت کے رویہ میں جہاں کچھ نرمی دکھائی دے رہی ہے وہیں احتجاج کر رہےکسانوں کے روریہ میں ہر نئے دن کےساتھ شدت بڑھتی جا رہی ہےاوران کا غصہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔کسان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر بات چیت ناکام رہی تو وہ ۸ دسمبر کوملک گیر بند کریں گےاور دہلی کی جانب آنے والی تمام سڑکیں بند کردیں گے۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Dec 2020, 8:03 AM IST