خبریں

سعودی عرب کے لیے چار جنگی بحری جہاز اطالوی کمپنی بنائے گی

خلیج کی عرب بادشاہت سعودی عرب کی بحریہ کے لیے چار جنگی بحری جہاز ریاستی ملکیت میں کام کرنے والی ایک اطالوی کمپنی تیار کرے گی۔ 

سعودی عرب کے لیے چار جنگی بحری جہاز اطالوی کمپنی بنائے گی
سعودی عرب کے لیے چار جنگی بحری جہاز اطالوی کمپنی بنائے گی 

اٹلی میں میلان سے ملنے والی رپورٹوں میں نیو ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ یہ بات اٹلی میں ریاستی ملکیت میں کام کرنے اور بحری جہاز تیار کرنے والے ادارے فِنکانتیئری (Fincantieri) کے جاری کردہ ایک بیان میں بتائی گئی ہے۔

Published: undefined

اس کمپنی نے بتایا کہ اسے سعودی عرب کے لیے چار جنگی بحری جہاز تیار کرنے کا تقریباﹰ 1.3 بلین ڈالر مالیت کا کنٹریکٹ امریکی بحریہ نے دیا ہے۔

Published: undefined

فِنکانتیئری کے بیان کے مطابق، ''یہ معاہدہ کئی بلین ڈالر مالیت کے اس معاہدے کا حصہ ہے، جو اس کنسورشیم کو ملا ہے، جس کی سربراہی دفاعی شعبے کے امریکی صنعتی پیداواری ادارے لاک ہیڈ مارٹن کے پاس ہے۔

Published: undefined

اس کنسورشیم میں فِنکانتیئری کا بحری جہاز تیار کرنے والا صنعتی یونٹ فِنکانتیئری مارینَیٹے مارینے یا FMM بھی شامل ہے اور یہ معاہدہ امریکا کے بیرون ملک فوجی ساز و سامان کی فروخت کے پروگرام کا حصہ ہے۔

Published: undefined

اطالوی شپ بلڈنگ کمپنی Fincantieri کے مطابق وہ سعودی عرب کے لیے یہ چار بحری جہاز امریکی ریاست وسکونسن میں اپنے ذیلی ادارے مارینَیٹے کے ایک شپ یارڈ میں تیار کرے گی۔

Published: undefined

یہ چاروں لڑاکا بحری جہاز ایسے ہوں گے، جنہیں سمندر میں جنگی نوعیت کے مقاصد کے لیے کئی طرح کے عسکری مشنوں میں استعمال کیا جا سکے گا۔

Published: undefined

اس بیان میں فِنکانتیئری کے چیف ایگزیکٹیو جوزیپے بونو نے کہا کہ اس معاہدے کے ملنے سے ان کی ''کمپنی کو اس امریکی منڈی میں بھی اپنی بےمثال ساکھ کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملی ہے، جو بہت ہی پیچیدہ مارکیٹ سمجھی جاتی ہے۔‘‘

Published: undefined

فِنکانتیئری کے اسی بیان کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن اور فِنکانتیئری کا ذیلی ادارہ FMM چند دیگر سپلائر اداروں کے ساتھ مل کر امریکی نیوی کے 'لِٹّورل جنگی بحری جہاز‘ کی تیاری کے پروگرام میں بھی تعاون کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined