خبریں

ایران یورینیم افزودگی میں جدید سینٹری فیوجیز استعمال کرے گا

ایران نے یورینیم افزودگی کا تیسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان رواں برس پانچ ستمبر کو کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے نے ایرانی اقدامات کی نگرانی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یورینیم افزودگی، جدید سینٹری فیوجیز استعمال کریں گے، ایران
یورینیم افزودگی، جدید سینٹری فیوجیز استعمال کریں گے، ایران 

ایٹمی انرجی آرگنائزیشن ایران (سازمانِ اِنرژی ایتمی) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یورینیم افزودگی کے تیسرے مرحلے میں انتہائی زیادہ جدید سینٹری فیوج آلات کا استعمال کیا جائے گا۔ یہ بات ایرانی ادارے کے ترجمان نے ہفتہ سات ستمبر کو ایک پریس بریفنگ میں بتائی۔ ایرانی ادارے کے ترجمان بہروز کلوندی نے انتہائی جدید سینٹری فیوجیز کے حوالے سے کوئی تفصیلات عام نہیں کی ہیں۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

ایرانی حکومت بتدریج سن 2015 کی جوہری ڈیل سے دستبرداری اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں تہران حکومت ڈیل کے دستخط کنندہ عالمی طاقتوں سے شکوہ کرتی چلی آ رہی ہے کہ وہ امریکا کے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران کی اقتصادی مشکلات کو کم کرنے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہے۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

یہ امر بھی اہم ہے کہ جمعرات پانچ ستمبر کو ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ یورینیم افزودگی کا درجہ بڑھانے کے حوالے سے معاہدے میں طے کردہ پابندیوں کو ختم کر دیا جائے گا۔ روحانی نے ڈیل میں شامل ممالک کو دو ماہ کی مہلت دی ہے کہ اگر اس وقت تک ان کی جانب سے معاہدے میں طے کی گئی شرائط پر عمل کیا گیا تو ایران بھی اس سمجھوتے کی پوری طرح پابندی کرے گا۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

دوسری جانب اقوام متحدہ کے جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والے عالمی ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ایران کی جانب سے کیے جانے والے حالیہ اقدامات بشمول سینٹری فیوجیز کی نئی ریسرچ کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ایجنسی کے ترجمان کے مطابق ماہر انسپکٹرز اس وقت بھی ایران میں موجود ہیں اور کسی بھی غیرمعمولی سرگرمی کو وہ محسوس کریں گے تو اُس کی اطلاع فوری طور پر فراہم کریں گے۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

بہروز کلوندی نے پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ ایران کا تعاون جاری رکھا جائے گا اور یورینیم کی افزودگی کا نیا مرحلہ بھی سن 2015 کی جوہری ڈیل کے تحت تعین کردہ حدود سے متجاوز نہیں ہو گا۔ کلوندی کے مطابق جدید سینٹری فیوجیز یورینیم افزودگی کی شرح کو بیس فیصد تک لانے میں مددگار ہوں گے۔ جوہری ہتھیار سازی کے لیے نوے فیصد تک افزودہ یورینیم استعمال کیا جاتا ہے۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

ایرانی صدر حسن روحانی یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ یورینیم افزودگی کا نیا اقدام بھی پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کی نگرانی اقوام متحدہ جاری رکھے ہوئے ہے لیکن اگر یورپی اقوام اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو پھر 'سبھی کچھ الٹ ہو کر رہ جائے گا‘۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Sep 2019, 8:00 AM IST