خبریں

کلبھوشن معاملے میں جھک گیا پاکستان، اب سفارتی پہنچ ممکن

کلبھوشن معاملے میں بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد بالآخر پاکستان کو جھکنا پڑا۔ آئی سی جے نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا اور 24 گھنٹے بعد ہی پاکستان نے بیان جاری کر اپنا رخ صاف کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی ملاقات کی تصویر

بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) کے حکم کے مطابق پاکستان کلبھوشن جادھو کو پاکستانی قانون کے تحت سفارتی پہنچ دینے کے لیے راضی ہو گیا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے یہ جانکاری دی۔ جمعرات دیر رات جاری بیان کے مطابق پاکستان کے وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے کلبھوشن جادھو کو ویانا معاہدہ کے تحت سفارتی پہنچ لینے کے ان کے اختیارات کی جانکاری دے دی ہے۔

Published: undefined

پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں حالانکہ کہا گیا ہے کہ پاکستان جادھو کو اپنے قانون کے مطابق سفارتی پہنچ کی اجازت دے گا۔ بیان کے مطابق ’’ایک ذمہ داری ملک کے طور پر پاکستان کلبھوشن جادھو کو اپنے ملک کے قوانین کے مطابق سفارتی پہنچ مہیا کرے گا، جس پر کام کیا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

پاکستان نے یہ قدم وہاں کسی خفیہ جگہ میں ایک فوجی جیل میں قید جادھو کو ویانا معاہدہ کے مطابق سفارتی پہنچ دینے سے لگاتار م نع کرنے پر آئی سی جے کے ذریعہ اسلام آباد کو پھٹکار لگانے کے بعد اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے جمعرات کو پاکستان سے آئی سی جے کے حکم پر فوری کارروائی کرنے اور جادھو کو سفارتی پہنچ دینے کے لیے کہا تھا۔

Published: undefined

آئی سی جے نے پاکستان کو جادھو کی پھانسی کی سزا پر روک برقرار رکھنے اور انھیں سفارتی پہنچ دینے کی ہدایت دی تھی۔ واضح رہے کہ پاکستان نے جادھو کو مارچ 2016 میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور تب سے وہ لگاتار ہندوستانی افسران کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ اس کے بعد پاکستان میں ایک فوجی عدالت کے ذریعہ جادھو کو موت کی سزا سنائے جانے کے بعد ہندوستان نے آئی سی جے میں یہ معاملہ پیش کیا تھا۔

Published: undefined

جادھو پر آئی سی جے کے حکم کو مانتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ وہ اپنے قانون کے مطابق عمل آگے بڑھائے گا۔ آئی سی جے کے فیصلہ کے بعد وزارت خارجہ نے بیان دیا کہ ’’فیصلہ سننے کے بعد پاکستان اب اپنے قانون کے مطابق کام آگے بڑھائے گا۔‘‘ عمران خان نے بھی جمعرات کو اس کی حمایت کی۔

Published: undefined

عمران خان نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’ہم کمانڈر کلبھوشن جادھو کو بری اور رہا نہیں کرنے اور ہندوستان واپس نہیں بھیجنے کے عدالت کے فیصلے کی تعریف کرتے ہیں۔ وہ پاکستان کے لوگوں کے خلاف کیے گئے جرم کے لیے قصوروار ہیں۔ پاکستان اس معاملے میں قانون کے مطابق آگے بڑھے گا۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان امید کرتا ہے کہ پاکستان آئی سی جے کے فیصلہ پر فوری کارروائی کرے گا اور جادھو کو سفارتی پہنچ مہیا کرے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’جب عدالت کہتی ہے فوری کارروائی، اس کا مطلب ہوتا ہے ’فوراً‘ اور پاکستان کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔ ہم پاکستان کی کارروائی کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined