خبریں

گجرات حکومت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی: کانگریس

کانگریس نے گجرات حکومت پرپرائیویٹ بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیاہے اور ساتھ ہی کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی کی نیت ٹھیک نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس نے گجرات حکومت پر تین پرائیویٹ بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس معاملے پر کانگریس لیڈر شکتی سنگھ گوہل اور جے رام رمیش نے پریس کانفرنس کر کئی انکشافات کیے۔ جے رام رمیش نے مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔

Published: undefined

شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ نریندر مودی حکومت صرف پسندیدہ صنعت کاروں کی حکومت ہے۔ فروری 2007 میں گجرات حکومت کا ایک ادارہ گجرات توانائی ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے 4 بجلی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کیا جن میں دو اڈانی، ایک ٹاٹا اور ایک ایسا کی کمپنی ہے۔ل ان کمپنیوں سے معاہدہ کے تحت یہ طے ہوا کہ ریاست میں بجلی کی شرح صارفین کے لیے 2.40 روپے لے کر 2.80 روپے تک رہے گا۔ لیکن سال 2012 میں بجلی کمپنیاں ریگولیٹری ادارہ کے پاس چلی گئیں اور کہا کہ بجلی کی شرح بڑھنی چاہیے۔ سال 2012 سے لے کر سال 2017 تک اس پر مرکزی حکومت کی کمیشن اور ریاستی حکومت کی کمیشن میں بحث ہوئی اور آخر میں معاملہ سپریم کورٹ پہنچا۔

انھوں نے آگے بتایا کہ سپریم کورٹ میں بحث کے بعد 11 اپریل 2017 کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بجلی شرح کو بڑھانے کے لیے کوئی وجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود عدالت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 جولائی 2018 کو گجرات حکومت نے مرکزی حکومت کے کہنے پر ایک نوٹیفکیشن جاری کیا اور ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دی۔ اس کمیٹی کو کہا گیا ہے کہ ان تین کمپنیوں کو راحت پہنچانے کا طریقہ ڈھونڈیں۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ پورا معاملہ 88 ہزار کروڑ کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں کوئلہ مہنگا ہو گیا ہے تو بجلی کی قیمت بڑھنی چاہیے۔ بجلی کمپنیوں نے سپریم کورٹ میں اپنی بات رکھی۔ سپریم کورٹ نے اس تعلق سے کہا کہ اگر بیرون ملک میں کوئی پالیسی بدلتی ہے تو اس کا یہاں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ شکتی سنگھ گوہل نے مطالبہ کیا کہ اگر یہ کمپنیاں معاہدہ کے تحت طے قیمت پر بجلی فراہم نہیں کرتی ہیں تو ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں ڈالنا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined