خبریں

یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ، یورپی کمشنر

یورپی یونین کے سلامتی امور کے نگران کمشنر نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے یورپ میں حملوں کے لیے ممکنہ طور پر ڈرون بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں اور وہ حیاتیاتی ہتھیاروں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ، یورپی کمشنر
یورپ میں ڈرونز کے ذریعے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ، یورپی کمشنر 

جرمن روزنامے 'ویلٹ ام زونٹاگ‘ کے ساتھ آج ہفتہ تین اگست کو آن لائن شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں یونین کے سکیورٹی امور کے کمشنر جولیان کنگ نے کہا کہ آج کل ڈرون طیارے زیادہ سے زیادہ 'اسمارٹ‘ ہوتے جا رہے ہیں، اور اسی لیے یہ خطرہ بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ مستقبل میں دہشت گرد یورپی یونین کے رکن ممالک کو نشانہ بنانے کے لیے ان ڈرونز کو استعمال کریں۔

Published: undefined

جولیان کنگ نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو ہر قسم کے سکیورٹی خطرات کے مقابلے کے لیے تیار رہنا ہو گا اور دہشت گردوں کی طرف سے پیدا کردہ ایک ممکنہ صورت حال یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مثال کے طور پر وہ شائقین سے بھرے کسی فٹبال اسٹیڈیم کے اوپر کسی ہوائی جہاز یا ڈرون کے ذریعے حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو سکنے والے کسی زہریلے کیمیائی مادے کا چھڑکاؤ کر دیں۔

Published: undefined

جدید ڈرون زیادہ طاقت ور اور اسمارٹ

Published: undefined

جولیان کنگ نے خبردار کرتے ہوئے کہا، ''ڈرون آج کل زیادہ سے زیادہ طاقت ور اور اسمارٹ ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا جائز اور قانونی استعمال بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ لیکن ساتھ ہی اسی بڑھتی ہوئی افادیت کو دہشت گرد بھی ممکنہ طور پر یورپی شہروں اور باشندوں پر ممکنہ ہلاکت خیز حملوں کے لیے استعمال میں لا سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

یورپی یونین کے سکیورٹی کمشنر نے مزید کہا کہ یورپی قیادت اور خاص طور پر سلامتی کے ذمے دار اداروں کے لیے بھی یہ لازمی ہو گا کہ وہ اس بات پر خصوصی توجہ دیں کہ ڈرون ٹیکنالوجی اس وقت کس طرح استعمال کی جا رہی ہے اور مستقبل میں اسے کس کس طریقے سے کسی بھی اچھے یا برے مقصد کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

فرانسیسی ماہرین کی رپورٹ

Published: undefined

اس سلسلے میں جولیان کنگ کی تنبیہ سے پہلے فرانس میں انسداد دہشت گردی کے ملکی ادارے نے ایک ایسے امکان کا بھی جائزہ لیا تھا، جس کی تفصیلات بھی اسی جرمن اخبار نے شائع کی ہیں۔ دہشت گردی کی قبل از وقت روک تھام کے ذمے دار فرانسیسی حکام کے مطابق اگر یورپ میں دہشت گردی کے مجموعی خطرات کی بات کی جائے، تو یہ بھی ممکن ہے کہ مستقبل میں دہشت گرد کسی بھی یورپی ملک کے کسی شہر میں کسی ایسے اسٹیڈیم پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حیاتیاتی ہتھیار گرا دیں، جو فٹبال کے شائقین سے بھرا ہوا ہو۔

Published: undefined

ویلٹ ام زونٹاگ کے مطابق اس سلسلے میں انسداد دہشت گردی کے ذمے دار فرانسیسی ادارے UCLAT نے گزشتہ برس دسمبر میں یورپی پارلیمان کی دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق ایک خصوصی کمیٹی کو اپنی ایسی ایک رپورٹ بھی پیش کی تھی، جو ایسے ہی کسی ممکنہ منظرنامے کے بارے میں تھی۔

Published: undefined

ڈرون طیاروں کا فوجی استعمال 1960 کی دہائی میں شروع ہوا تھا۔ 1991ء کی خلیجی جنگ اور اس کے بعد سے یہی ڈرون اب تک کئی تنازعات میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے اور عسکری استعمال میں آنے والے ڈرونز کی تیاری میں پہلے امریکا اور پھر اسرائیل دنیا کے دو اہم ترین ممالک ہیں۔ اس کے برعکس سول مقاصد کے لیے ڈرون تیار کرنے کی صنعت میں چین اس وقت دنیا بھر میں سب سے آگے ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined