خبریں

خوف کے سائے میں افغانستان الیکشن

لاکھوں افغان شہریوں نے طالبان کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈال دیا۔ عبوری نتائج سترہ اکتوبر تک متوقع ہیں۔

خوف کے سائے میں افغان الیکشن
خوف کے سائے میں افغان الیکشن 

ووٹنگ کے دن کئی علاقوں سے بے ضابطگیوں اور دھاندلی کی شکایات سامنے آئیں۔ انتخابی عمل پر نظر رکھنے والے ادارے کے ترجمان روح اللہ نو روز نے کہا کہ اس قسم کی شکایات پورے ملک سے ہی موصول ہوئی ہیں۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

دارالحکومت کابل میں ایک پولنگ اسٹیشن پر اتنی بدنظمی رہی کہ ایک ووٹر حاجی فقیر بومان کا کہنا تھا کہ ایسے الیکشن کے بعد اگر ان کا اپنا امیدوار بھی جیتا تو انہیں انتخابی نتائج پر یقین نہیں ہوگا۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

افغان شہریوں کی خاصی تعداد سرکاری اہلکاروں کی مبینہ کرپشن سے نالاں ہے اور ان کا سیاستدانوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ لوگ آئے دن کے حملوں اور خونریزی سے تنگ آ چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم دیکھنے میں آیا۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

اکثر تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس الیکشن میں اصل مقابلہ صدر اشرف غنی اور پچھلے پانچ سال سے ان کی اتحادی حکومت میں شامل عبداللہ عبداللہ کے درمیان ہے۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

الیکشن کے عبوری نتائج سترہ اکتوبر تک متوقع ہیں جبکہ حتمی نتائج سات نومبر تک آئیں گے۔ اگر کوئی امیدوار مطلوبہ اکیاون فیصد ووٹ حاصل نہ کرسکا تو پھر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے پہلے دو امیدواروں کے درمیان دوبارہ مقابلہ ہوگا۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

طالبان کے ساتھ مذاکرات معطل ہونے کے بعد حکومت نے حملوں کی دھمکیوں کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے تھے۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق ملک کے پانچ ہزار پولنگ مراکز کے لیے 72 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

اس کے باوجود ملک کے جنوبی شہر قندھار میں پولنگ شروع ہونے کے تھوڑی دیر بعد ہی ایک بم دھماکے میں کم از کم پندرہ افراد زخمی ہوگئے۔ بعض دیگر مقامات سے بھی جھڑپوں اور تشدد کی اطلاعات آئیں۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

امریکی صدر ٹرمپ نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات نو طویل نشستوں کے بعد گزشتہ ماہ معطل کر دیے گئے تھے۔ طالبان نے اس سارے عمل کے دوران کابل حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کیا تھا۔ صدر اشرف غنی کی حکومت صدارتی انتخابات سے قبل امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر اپنے تحفظات ظاہر کرتی رہی تھی۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 29 Sep 2019, 6:00 AM IST