خبریں

کیا مودی کی جیت سے ہندوستانی مسلمان پریشان ہیں؟

نریندر مودی کے دوسری مرتبہ انتخابات جیتنے پر ملک میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت کو خدشہ ہے کہ مودی کے دور اقتدار میں ہندو قوم پرست سیاست دان مسلمان شہریوں کے سیاسی مفادات کا استحصال جاری رکھیں گے۔

مودی کی جیت، بھارتی مسلمان پریشان
مودی کی جیت، بھارتی مسلمان پریشان 

رونق شاہی حیدر آباد کی رہائشی ہیں اور اپنے شہر سے نو سو میل دور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ریلیشنز کی طالب علم ہیں۔ سن 2014 سے، جب مودی پہلی مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے، رونق شاہی کے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کی حالت کے بارے تاثرات ملے جلے تھے۔ لیکن اب مودی کی دوبارہ انتخاب اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت میں کامیابی کے بعد بھارتی مسلمانوں کے مستقبل کے بارے شاہی کے تحفظات بڑھ گئے ہیں۔

Published: undefined

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے رونق شاہی کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں مسلمان ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ غیر محفوظ ہیں۔ یہ پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی کہ مستقبل میں کیا ہو گا لیکن مجھے یقین ہے کہ برا ہی ہو گا۔ موجودہ حالات میں ہمارے پاس خود کو سیاسی اور معاشی طور پر منظم اور مضبوط کرنا ہی واحد راستہ ہے۔‘‘

Published: undefined

حالیہ عام انتخابات کے بعد بھارتی مسلمانوں میں سیاسی طور پر کٹ جانے کا احساس بڑھا ہے اور انہیں یوں لگتا ہے جیسے بھارتی انتخابی سیاست میں ان کے ووٹ کی اہمیت نہیں ہے۔ بی جے پی نے 437 نشستوں پر صرف سات مسلمان امیدوار کھڑے کیے تھے۔ موجودہ پارلیمان میں مسلمان ارکان کی تعداد گرچہ گزشتہ اسمبلی کی نسبت زیادہ ہے لیکن پھر بھی انتہائی کم ہے۔

Published: undefined

انتخابات جیتنے والے ستائیس مسلمان ارکان پارلیمان میں سے ایک اسدالدین اویسی ہیں۔ ان کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے تین نشستوں پر حصہ لیا تھا جن میں سے دو پر انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔ حیدر آباد میں کامیابی کے بعد اویسی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جماعت کو قومی سطح پر لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Published: undefined

تاہم حیدر آباد کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سیاسی امور کے ماہر افروز عالم صرف مسلمانوں کی سیاسی جماعت کے بارے میں مختلف رائے رکھتے ہیں۔ افروز عالم کے مطابق ملک میں پہلے ہی مسلمانوں کی پچیس سیاسی جماعتیں موجود ہیں لیکن مسلمان شہری انہیں ووٹ دینے سے اجتناب کرتے ہیں۔ ان کی رائے میں الگ سیاسی جماعت مسئلے کا حل نہیں بلکہ مسلمان شہریوں کو امیدوار کے کردار اور مقامی حالات کے مطابق ووٹ ڈالنا چاہیے۔

Published: undefined

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر محمد سجاد کی رائے میں اگر مسلمانوں کی الگ سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے امیدوار اگر انتخاب جیت بھی جائیں تب بھی ان کی آواز نہیں سنی جائے گی۔

Published: undefined

نریندر مودی نے انتخابات میں کامیابی کے بعد دو تقریریں کیں اور دونوں میں وہ بھارتی مسلمانوں سے مخاطب تھے۔ بی جے پی کے ہیڈکوارٹرز میں اپنی پہلی تقریر میں مودی نے سیکولرازم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سیکولرازم کا ماسک پہننے والی سیاسی جماعتیں بے نقاب ہو چکی ہیں‘۔ انہوں نے ارکان پارلیمان کو اقلیتوں کا اعتماد حاصل کرنے اور ان کے خلاف بیان بازی سے اجتناب کرنے کرنے کی تلقین کی۔

Published: undefined

مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم جمیت علمائے ہند (جے یو ایچ) نے وزیر اعظم مودی کو انتخابات جیتنے پر مبارک باد پیش کی۔ وزیر اعظم مودی کے نام لکھے گئے خط میں جے یو ایچ کے جنرل سکریٹری مولانا مدنی نے لکھا کہ بی جے پی کی حکومت کو اقلیتوں کی تعلیم، صحت اور روزگار پر توجہ دینا چاہیے۔

Published: undefined

اسی طرح آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ نے بھی وزیر اعظم مودی کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور اقلیتوں کی ترقی کے حوالے سے مودی حکومت کے ارادے کو سراہا۔

Published: undefined

بھارتی پارلیمان میں مسلمانوں کی نمائندگی غیر متناسب دکھائی دیتی ہے۔ پروفسر سجاد کا کہنا ہے کہ مسلمان ارکان پارلیمان کی تعداد میں اضافے کی بات گمراہ کن ہے۔ ان کے مطابق نئی دہلی میں کئی پارلیمان کمیٹیوں میں مسلمان ارکان شامل ہیں لیکن اگر وہ اپنے خیالات دوسروں تک نہ پہنچا پائیں تو ایسی نمائندگی بے معنی ہو جاتی ہے۔

Published: undefined

مسلم اقلیت کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ کو بھی خدشہ ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے لیے حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔ مسلمان شہریوں کے نام لکھے گئے ایک خط میں اس تنظیم نے مسلمانوں کو برداشت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined